جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

ہم ہرگز یہ قبول نہیں کریں گے،قبائلیوں کے زخم کئی نسلوں تک نہیں بھر سکیں گے،عمران خان کو کس ایجنڈے کے تحت ہم پر مسلط کیا گیا؟ فضل الرحمان کا انٹرویو میں انکشاف

datetime 2  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)جے یو آئی (ف) اور متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ نیشنل ایکشن پلان دراصل دینی مدارس اور دینی جماعتوں کے خلاف بنائے گئے امتیازی قوانین ہیں،ہم ہرگز نہیں قبول کریں گے،پاکستان میں کسی بھی قسم کی جنگ کو جائز نہیں سمجھتے،قبائلیوں کے زخم کئی نسلوں تک نہیں بھر سکیں گے،عمران خان کو بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت ہم پر مسلط کیا گیا ہے،موجودہ حکومت ختم ہوگی تو ملک کی معیشت بہتر ہوگی،سیاسی جماعتوں کے

جلسوں کو ٹی وی پر نشر تک نہیں کیا جاسکتا، رائے عامہ کی آواز کو دبایا جا رہا ہے، حقائق کو تسلیم کیا جائے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مولا نا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اقدامات کر رہے ہیں، ہم نے جتنی تحاریک چلائیں ان میں کوئی بھی غیر قانونی اقدام نہیں کیا گیا، تمام مکاتب فکر کے علماء نے بھی کہا ہے کہ ہم پاکستان میں کوئی جنگ نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ آج ایک بھی قبائلی پاکستان کے نظام سے مطمئن نہیں، ہم پاکستان میں کسی بھی قسم کی جنگ کو جائز نہیں سمجھتے،قبائلیوں کے زخم کئی نسلوں تک نہیں بھر سکیں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کئی ایک سو سے بھی کم مدارس کو مبہم رکھتے ہوئے 30ہزار سے زائد مدارس کو مشکوک بنانا درست نہیں، وزارت تعلیم کے پاس صلاحیت ہی نہیں کہ وہ دینی مدارس چلا سکیں،نیشنل ایکشن پلان دراصل دینی مدارس اور دینی جماعتوں کے خلاف بنائے گئے امتیازی قوانین ہیں جسے ہم ہرگز نہیں قبول کریں گے، ہم اس کیلئے سڑکوں پر ہیں، اگر ہمارے بغیر فیصلے ہوئے تو انہیں ہرگز نہیں مانیں گے، موجودہ پیدا ہونے والی صورتحال کو نہ تو قبول کرسکتے ہیں اور نہ ہی برداشت کر سکتے ہیں۔ سربراہ جے یوآئی (ف) نے کہا کہ عام انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی کی گئی،اپنی پسند کے لوگ سامنے لائے گئے، آج حکومت میں شامل جماعتیں بھی کہہ رہی ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے، یہ دھاندلی کے تحت بننے والی حکومت نااہل ہے،اس کی نااہلی کی وجہ سے

ہی معیشت تباہ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت ہم پر مسلط کیا گیا ہے، عالمی مارکیٹ میں ہمارے ملک کی کوئی حیثیت نہیں، معیشت کے حوالے سے غیر ملکی اداروں کی رپورٹس بھی مایوس کن ہیں، جو ٹھیک نہ ہوسکے اسے مٹ جانا چاہیے،یہ حکومت ختم ہوگی تو ملک کی معیشت بہتر ہوگی، اس نااہل حکومت کے خاتمے کے بعد دوبارہ الیکشن کرایا جائے، اس کیلئے تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں لیکن کوئی حرکت

میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب پورے ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے بنایا گیا ادارہ ہے لیکن اس کا استعمال صرف سیاستدانوں پر ہو رہا ہے باقیوں سے سودے بازی کی جا رہی ہے،ا س حکومت کی ناکامی کی مکمل ذمہ داری اسٹیبلشمنٹ پر ہے۔انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کے جلسوں کو ٹی وی پر نشر تک نہیں کیا جاسکتا، رائے عامہ کی آواز کو دبایا جا رہا ہے، حقائق کو تسلیم کیا جائے، اگر نہیں کریں گے تو تباہ ریاست ہی ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…