بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

جس طرح امجد صابری کو مارا تمہیں بھی مار دیں گے، پولیس والے درندے بن گئے، خاتون قوال کے ساتھ سرعام شرمناک سلوک، انتہائی سنگین الزامات عائد کر دیے گئے

datetime 7  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سیدہ نادیہ شاہ بخاری جو کہ قوال ہیں کا کہنا ہے کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ جیسے امجد صابری کو مار دیا ویسے تمہیں بھی مار دیں گے۔ اپنے ایک وڈیو بیان میں قوال سیدہ نادیہ شاہ بخاری نے کہا کہ دنیا کے تمام لوگوں کو السلام علیکم! مجھے آپ لوگوں کو اپنی کہانی بتانی ہے لیکن میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں کس طرح آپ کو یہ بات بتاؤں،

اس موقع پر وہ رو رہی تھیں انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ قوالی کے پیشے میں، میں تین سال سے ہوں اور میری اللہ کے سوا کسی نے مدد نہیں کی، مثبت مقام حاصل کرنے کے لیے میں اللہ کے ولیوں سے مدد مانگنے ان کی درگاہوں پر جاتی ہوں، مجھے قوالی پڑھتے ہوئے تین سال ہو گئے لیکن آج تک کسی پولیس والے کی جرأت نہیں ہوئی کہ مجھ پر ہاتھ اٹھائے یا مجھے تکلیف دے۔ شیر شاہ کے اندر سید سخی سرمد کا دربار ہے، میری قوالی وہاں جیسے ہی ختم ہوئی وہاں کا ایس ایچ او مختیار پون قریباً پندرہ غنڈوں کے ساتھ دربار میں داخل ہوا ان میں سے کچھ سادہ لباس میں تھے جب کہ کچھ وردی میں تھے، ان لوگوں نے مجھے لوگوں کے سامنے مارنا شروع کر دیا اور مارتے ہوئے تھانہ شیر شاہ لے گئے، میرے پورے اہل خانہ کو یرغمال بنا لیا، خاتون قوال نے کہا کہ مجھ پر ایف آئی آر کاٹ لی گئی اور ابھی بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اور کہا کہ جیسے امجد صابری کو مار دیا ویسے تمہیں بھی مار دیں گے۔ سیدہ نادیہ شاہ بخاری نے صدر پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز سندھ سمیت تمام اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ اس نے کہا کہ میرا قصور کیا ہے، قوالی پڑھنا میرا جرم بن گیا ہے کیا؟۔میری چھوٹی بہن کو بھی اس بے دردری سے مارا گیا کہ اسے ہیپاٹائٹس بی ہو گیا جب کہ میری ماں بھی بیمار ہیں، ہماری کفالت کرنے والا کوئی نہیں ہے۔کیا یتیم ہونا ہمارا جرم ہے؟ ہم یتیموں پر اب یہ ظلم بند ہونا چاہیے۔

ہم یتیم ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ جس کا دل چاہے ہم پر ظلم کرے، میں میڈیکل ٹیکنالوجسٹ ہوں، میں نے جب ان کی اربوں کی کرپشن بند کرائی تو انہوں نے میری سرکاری نوکری ختم کرا دی، لڑکی نے کہا کہ سید عبداللہ شاہ غازی کی درگاہ کا منیجر حاجی پنوں کہتا ہے کہ زنا کرو ورنہ آگے نہیں آنے دوں گا، اس موقع پر لڑکی نے کہا کہ اے اللہ مجھے ایسی زندگی سے موت دے دے۔ اس نے کہا کہ میں غلط کام نہیں کر سکتی مجھے پاکستان میں نہیں رہنا، اس نے کہا کہ اللہ سے سجدے میں ایک ہی دعا مانگی کہ اے اللہ مجھے تاقیامت عزت دے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…