اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پنجاب کا بینہ اور صدارتی انتخابات سے متعلق مشاورت کیلئے بنی گالا میں اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور اراکین پنجاب اسمبلی نے شرکت کی ۔نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حو الے سے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کابینہ کے لیے 40ارکان اسمبلی کے انٹرویوز مکمل کرلیے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت پنجاب کابینہ سے متعلق مشاورت کے لیے انتہائی اہم اجلاس ہوا
جس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار سمیت مجوزہ کابینہ اراکین بھی شریک تھے۔ اجلاس میں عبدالعلیم خان، یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، میاں اسلم اقبال، فیاض الحسن چوہان، راجا بشارت، حنیف پتافی اور دیگر بھی موجود تھے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبائی کابینہ سے متعلق عمران خان کو بریفنگ دی جس کے بعد وزیراعظم نے پنجاب کابینہ کے لیے 30 ارکان اسمبلی کے انٹرویوز بھی کیے۔ذرائع کے مطابق علیم خان اور میاں محمودالرشید کو سینئر صوبائی وزیر بنائے جانے کا امکان ہے جب کابینہ میں یاسمین راشد، اسلم اقبال، فیاض الحسن چوہان، راجا بشارت، حنیف پتافی اور مراد راس کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ کے لیے حتمی ناموں کا اعلان (آج)پیر کو کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں کابینہ میں 15 سے 20 وزرا کو شامل کیے جائیں گے۔وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان صوبائی کابینہ مختصر رکھنے پراتفاق کیا گیا ۔ذارئع کے مطابق پہلے مرحلے میں 15 وزراء کو قلمدان سونپے جائیں گے جن میں تحریک انصاف کے سینئر ارکان کو بھی وزارتیں دی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے کے لیے وزراء کے ممکنہ محکموں کے لیے متعدد نام زیر غور ہیں جن میں میاں محمودالرشید کو وزیر ہاؤسنگ اور سی اینڈ ڈبلیو، علیم خان کو وزیر بلدیات، یاسمین راشدکو وزیر صحت، سبطین خان کو
وزیر زراعت اور سمیع اللہ کو چیف وہپ بنائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق ہاشم بخت کو وزیر تعلیم،حسنین دریشک کو وزیر خزانہ،اسلم اقبال کو وزیر اطلاعات، راجابشارت کو وزیر پارلیمانی امور اور جہانزیب کچھی کو لائیو اسٹاک کی وزارت سونپے جانے امکان ہے۔اس کے علاوہ راجا یاسر کو ہائر ایجوکیشن کا وزیر بنائے جانے کا امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ
وزراء کو صر ف ایک سٹاف گاڑی استعمال کرنے کی اجازت ہو گی ۔وفاق کی طرح وزیر اعلی سیکر ٹریٹ میں بھی اضافی گاڑیوں کی نیلامی کی جائیگی۔ وزراء کی کارکردگی کا جائز ہ لینے کیلئے ماہرین پر مشتمل اسپیشل ٹاسک فورس بنائی جائیگی ۔ ٹاسک فورس سہ ماہی بنیادوں پر وزیر اعلی اور وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لے گی ۔ خراب کارکردگی دکھانے والوں کو پہلے وارننگ اور پھر وزارت سے ہٹا یا جا سکتا ہے ۔