اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

برطانوی سائنس دانوں نے دنیا سے ڈائنوسار کے خاتمے کی وجہ دریافت کرلی،چھ کروڑ 60 لاکھ سال قبل ایسا کیا ہواتھا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 26  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)برطانوی سائنس دانوں نے کہا ہے کہ انھوں نے ڈائنوسار کے ڈی این اے کے اجزا جوڑ کر یہ معلوم کر لیا ہے کہ اس کی ساخت کیا تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ کی کینٹ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے کہا کہ ان کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ڈائنوسار اتنی مختلف انواع و اقسام میں کیسے ڈھل گئے۔ان کے ڈی این اے کے اندر مخصوص تبدیلیوں کے باعث وہ ماحول میں ہونے والی

تبدیلیوں کے ردِعمل میں تیزی سے ارتقائی منازل طے کرتے رہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ 18 کروڑ برس تک دنیا پر راج کرتے رہے۔لیکن ڈائنوسار ایک آخری چیلنج برداشت نہیں کر سکے، اور جب چھ کروڑ 60 لاکھ سال قبل ایک شہابِ ثاقب زمین سے ٹکرایا تو اس کے نتیجے میں آنے والی ماحولیاتی تباہی کا وہ مقابلہ نہیں کر سکے اور معدوم ہو گئے۔حال ہی میں پروفیسر ڈیرن گرفن کی ٹیم نے ریاضی کے ماڈل استعمال کر کے اولین ڈائنوساروں کے ڈی این اے کی ممکنہ جینیاتی خصوصیات کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی۔انھوں نے یہ کام ڈائنوساروں کے جدید رشتے داروں یعنی پرندوں اور کچھوؤں کے ڈی این اے لے کر اس کے اندر ڈائنوساروں کی باقیات کا سراغ لگا کر کیا۔ان کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ ڈائنوساروں کا ڈی این اے کروموسومز کی شکل میں تھا۔ عام طور پر پرندوں کے اندر 80 کروموسوم ہوتے ہیں۔ اس کے مقابلے پر انسان کے کروموسومز کی تعداد صرف 46 ہے۔البتہ سائنس دانوں نے بتایا کہ وہ فلم جوراسک پارک کی طرز پر ڈائنوسار تخلیق کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ویسے بھی اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ ڈائنوسار کا ڈی این اے مل جائے۔ یہ مالیکیول بہت نازک ہوتا ہے۔ اس وقت سب سے پرانا ڈی این اے صرف دس لاکھ سال پرانا ہے، جب کہ ڈائنوسار اس سے کہیں پہلے ختم ہو چکے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…