مظفرآباد(آئن لائن)نیلم جہلم پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والی کمپنی نے ریاست کے1ارب سے زائد کے ٹیکس دبا لیے 2سالوں سے متعدد بار متعلقہ احکام کی طرف سے ٹیکس کی ادائیگی کیلئے کمپنی کو مکتوب تحریر کیئے گے کمپنی کی طرف سے مثبت جواب نہ ملنے پر ڈپٹی کمشنر مظفرآباد سے ریاستی خزانے کو1ارب سے زائد روپے کی پھکی لگنے سے بچانے کیلئے کمپنی کی گاڑیو ں اور
اسکریپ سمیت دیگر اشیاء کی فروخت کرنے سے روک دیا جب تک ریاست آزادکشمیر کا ٹیکس ادانہیں کیا جاتا کمپنی نوسری میں کسی بھی چیز کو فروخت نہیں کر سکتی ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کا پی ڈی کو مکتوب ۔ذرائع کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈرل پراجیکٹ اپنی تکمیل کو پہنچ چکا ہے واپڈا اور چائنہ کمپنی کے مبینہ طور پر ساز باز کی وجہ سے آزادکشمیر کو 1 ارب سے زائد کے ٹیکس سے محروم کیا جا رہا تھا محکمہ ٹیکس کی متعدد بار یقین دہانی اور تحریری مکتوب کے باوجود کمپنی کسی خاطر میں نہیں لا رہی تھی چند ماہ بعد پراجیکٹ کے بچ جانے والے جملہ اثاثوں کونیلام کیا جانا تھا تاہم ڈپٹی کمشنر مظفرآباد نے مداخلت کرتے ہوئے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو مکتوب لکھ دیا کہ جب تک آپ 1ارب سے زائد کا ٹیکس آزادحکومت کو ادا نہیں کرتے آپ اپنی کوئی چیز نیلام نہیں کرسکتے یادرہے اس سال دسمبر تک نوسری پراجیکٹ سے کمپنی واپس چلی جائے گی لیکن نہ تو مظفرآباد تک جھلیں بن سکیں اور نہ ہی درجہ حرارت میں کمی لانے کیلئے جو درخت لگانے تھے ان پر عمل درآمد ہو سکا چائنہ کمپنی اپنے تمام معاہدوں سے انحراف کرکے اب واپس جارہی ہے ان معاہدوں کی پاسداری نہ کرنے کا نقصان مظفرآباد کی عوام کو ہوگا۔