اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں میڈیا ریٹنگ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مالک میاں عامر محمود کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا، سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ
میاں صاحب کل میرے خلاف پروگرام کر لینا، جس پر میاں عامر محمود نے جواب دیا کہ میں پروگرام نہیں کرواؤں گا، چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میں کھلی عدالت میں کہہ رہا ہوں کہ آپ پروگرام کر لینا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جتنی گالیاں دیتے ہیں اتنی ریٹنگ زیادہ ہوتی ہے، ہم اجارہ داری ختم کریں گے، تمام براڈ کاسٹرز ملے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر جسٹس عمر عطا کا کہنا تھا کہ پی بی اور میڈیا لاجک کے درمیان معاہدہ پیش کریں۔ عدالت نے ٹی وی چینلز کے پروگرامز کو ریٹنگ دینے والی کمپنی میڈیا لاجک کے مالک سلمان دانش پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آئندہ سماعت تک موخر کر دیا ہے سلمان دانش نے عدالت میں پیش ہو کر غیر مشروط طور پر معافی بھی مانگی۔ سلمان دانش نے کہا کہ ہم ایمانداری کیساتھ اپنا کام کررہے ہیں،جس پر چیف جسٹس نے جواب دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایمانداری عمل سے ظاہر ہوتی ہے، پیسے لے کر ریٹنگ دی جاتی ہے، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔میڈیا لاجک کے مالک نے کہا کہ ہم بول کو ریٹنگ دے رہے ہیں، میں نے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔