اسلام آباد ( این این آئی) بھارتی ڈی ٹی ایچ کو مکمل طور پر بند کروانے کیلئے کارروائی جاری ہے،چیئرمین پیمرا کی میڈیا سے گفتگو،پیمرا کے چیئرمین ابصار عالم نے کہا ہے کہ نئے ٹی وی لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے عدلیہ کے فیصلہ کے منتظر ہیں ،چھوٹے شہروں میں ایم ایف ریڈیو شروع ہونے سے لوگوں کو تفریح اور معلومات میسر ہونگے۔ بھارتی ڈی ٹی ایچ کو مکمل طور پر بند کروانے کیلئے کارروائی جاری ہے۔پیر کو پیمرا ہیڈ کوارٹرز میں 67 نئے ایف ایم ریڈیو لائنسنس کی نیلامی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے
انہوں نے کہا کہ شفاف طریقے سے ایف ایم ریڈیو لائسنسوں کی نیلامی جاری ہے،لائسنسوں کی نیلامی کل بھی جاری رہے گی اس مرحلہ میں 67 ایف ایم ریڈیو لائسنس جاری کیے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایف ایم ریڈیو لائسنس کے لیے لوگوں کی بڑی دلچسپی نظر آرہی ہے چھوٹے شہروں میں ایم ایف ریڈیو شروع ہونے سے لوگوں کو تفریح اور معلومات میسر ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے میڈیا کے حوالے سے بہت اہم بات کی ہے پیمرا ٹی وی چینلز سے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کروائے گاٹی وی چینلز صحتمندانہ صحافت کو فروغ دیں ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ مزید سخت اقدامات اٹھائے جائیں ۔چیرمین نے کہا کہ نئے ٹی وی لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے عدلیہ کے فیصلہ کے منتظر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ڈی ٹی ایچ کو مکمل طور پر بند کروانے کے لیے کارروائی جاری ہے،
غیر قانونی ڈی ٹی ایچ کے خلاف ملک بھر میں چھاپے مارے جارہے ہیں ،ہم غیرقانونی ڈی ٹی ایچ کی بندش کے لیے لوگوں کے گھروں میں نہیں جانا چاہتیتمام لوگ رضاکارانہ طور پر خود ہی غیرقانونی ڈی ٹی ایچ کا استعمال بند کردیں۔چئیرمین پیمرا نے کہا کہ تین روز قبل ٹی وی چینلوں کے کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد یقینی بنانے اور پیمراء ملازمین کیلئے سروس سٹرکچر بنانے کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ندوستان ایک بڑی جمہوریت ہے تاہم قومی سلامتی کو زیر بحث لانے پر وہاں دو چینلوں کو بند کیا گیاہم آزادی اظہار رایے کو روکنانہیں چاہ رہے اس کے لیے میڈیا کو خود اپنے آپ کو بہتر کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں میڈیا کی ترقی چاہتے ہیں سیٹلائیٹ ٹی وہ چینلز کے معاملات پر عدالتی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے چینلز کے خلاف کاروائی کیلئے پر عزم پیں اسی ہفتہ کیبل آپریٹرز کے ساتھ ایک ملاقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لینڈنگ رائیٹس پر سیکیورٹی کلئیرنس کے لیے وزارت داخلہ سے درخواست کی جاتی ہے۔