لاہور(این این آئی )معروف گلو کارہ حمیرا ارشد اور سابق شوہر احمد بٹ نے بچے کے حوالے سے معاملات طے کر کے صلح نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔ جسکے مطابق پانچ سالہ بچہ علی متقیم پیرتا جمعہ اپنی والدہ حمیرا ارشد کے پاس رہے گاجبکہ ہفتہ اور اتوار کا دن اپنے والد احمد بٹ کے ساتھ گزارے گا ۔حمیراارشد نے بتا یا کہ بچے کے بہتر مستقبل کیلئے معاملات باہمی رضا مندی سے طے کیے ہیں ۔
بھارتی شہریت حاصل کر نے والے گلوگار عدنان سمیع نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان دہشت گردوں کے خاتمے میں ناکام رہا ۔تقریب کے دوران گلوکار عدنان سمیع نے ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بھارت کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے سرجیکل اسٹرائیکس کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا۔گلو کار نے کہاکہ اگر میں اپنے پڑوسی کے گھر سے کچرا گرتے ہوئے دیکھوں جو میرے گھر بھی آرہا ہو تو میں ان سے شکایت کروں گا، تاہم اگر میرا پڑوسی اس کچرے کو صاف کرنے میں ناکام رہا تو میں خود اپنے گھر کو صاف کرنے کے لیے اس کچرے کو صاف کروں گا ٗکیوں کہ آپ وہ کچرا صاف نہیں کرسکے، لہذا مجھے آپ کے گھر میں داخل ہوکر ایسا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چار سال سے پاکستان کہہ رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کا شکار ہے، آپ کے پڑوسی خود آپ کی مدد کررہے ہیں ٗ آپ اسے تسلیم تک نہیں کررہے۔پاکستان پر بھارت سے ہاتھ ملانے پر زور دیتے ہوئے عدنان سمیع نے کہا کہ دہشت گردی کو ختم کرنا ہوگا، اگر آپ یہ اکیلے نہیں کرسکتے تو ہمیں مل کر کچھ کرنا ہوگا تاکہ ہمارے بچے امن سے اس دنیا میں رہ سکیں، اس کو ذاتی طور پر کیوں لیا جارہا ہے؟ آپ خود بھی جانتے ہیں کہ خود کش بمبار
موجود ہیں جو مساجدوں میں خود کو دھماکے سے اڑا لیتے ہیں، تو اگر ایسے موقع پر کوئی آپ کی مدد کررہا ہے آپ کو اس کا شکر گزار ہونا چاہیے۔عدنان سمیع کی جانب سے کی گئیں گزشتہ ٹویٹس نے کئی پاکستانیوں کے جذبات کو مجروح کیا تھا، اس حوالے سے اداکار نے کہا کہ میری ٹویٹس ایک مشترکہ دشمن کیخلاف تھیں ٗوہ دشمن جو دونوں ممالک کے ساتھ پوری دنیا کو تکلیف پہنچا رہے ہیں ٗپاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہندوستان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔عدنان سمیع نے کہاکہ جو میرے دل میں آیا میں نے وہی کہا ٗمیں ان سے معافی مانگتا ہوں جن کو وہ بات پسند نہیں آئی ٗ انہوں نے اس کی تشریح اپنے انداز میں کی اور اسی لیے میں نے لکھا کہ کیا وہ پاکستان اور دہشت گردوں کو ایک سمجھتے ہیں؟سرجیکل اسٹرائیکس کے حوالے سے گلوکار نے کہا کہ یہ اہم نہیں ہے کہ اسٹرائیک کہاں کیا گیا، ضروری یہ ہے کہ کیوں کیا گیا، یہ اسٹرائیکس دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کی گئیں، دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، دہشت گرد ممبئی، پشاور اور پیرس پر بھی حملہ کرچکے ہیں۔