پیر‬‮ ، 24 جون‬‮ 2024 

ماڈل ماڈل ہوتی ہے، جیل کے اندر ہو یا جیل کے باہر

datetime 16  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(نیوزڈیسک)ماڈل ماڈل ہوتی ہے، جیل کے اندر ہو یا جیل کے باہر، یہ بات ثابت کی سپر ماڈل ایان علی نے، جنہوں نے عدالت میں 13پیشیوں کے دوران بھی اپنی فیشن پریڈ جاری رکھی۔ سپر ماڈل ایان علی نے 13پیشیوں میں 13اسٹائل اپنا کر یہ ثابت کر دیا کہ ماڈل ماڈل ہی ہوتی ہے، چاہےجیل کے اندر ہو یا جیل کے باہر۔ پروفیشنل فیشن واک سے لے کر عدالت تک واک کاسفر کسی فیشن شو سے کم نہ تھا۔ ایان علی کی پہلی پیشی ہوئی 14مارچ کو ڈارک بلو جیکٹ، بلیک پینٹ اورہڈ سے چہرہ ڈھکا ہوا تھا، ہوڈی کے اندر لائٹ بلیو کیپ اور ایک طرف بال تھے۔ پھر 16مارچ کو سر تا پا کالا برقعہ پہن کر عدالت آئیں اورچہرے کا دیدار کسی کو نہ کرایا، لیکن 11اپریل کو تیسری بار عدالت روشن چہرے کے ساتھ آئیں، کالی شال پرسنہری زلفیں چمکتی رہیں، اس بار چہرے پر میک اپ بھی تھا اور بالوں کا اسٹائل بھی الگ تھا، آڑی مانگ، شانوں اور گردن پر پھیلی زلفیں اور کالی شال سے خود کو لپیٹا ہوا تھا۔ 24اپریل کی چوتھی پیشی پر گلابی شلوارقمیص پہنا، دوپٹے کے ساتھ سیدھی مانگ نکالی اور اسٹریٹ بال کھلے چھوڑ دیے۔ 28اپریل کو ماڈل ایان علی پانچویں بار عدالت میں پیشی کے لیے آئیں تو گرمی کی مناسبت سے سفید شلوار قیمص کا انتخاب کیا۔ گلے میں سفید دوپٹہ، آڑی مانگ اورجوڑا بنایا، سائڈ سے لٹ نکالی جسے باربار انگلیوں سے دباتی رہیں، کانوں میں میچنگ کے ٹاپس پہنےاور تو اور اس بار جوڑے کے نیچے گردن پر ٹیٹو بھی دکھایا۔ چھٹی بار ایان 8مئی کو عدالت آئیں، اس بار کا میک اپ، ہیئر اسٹائل اور ڈریسنگ،سب ہٹ کر تھا، تبھی تو اونچی آڑی مانگ کی پونی ٹیل بنائی، بلیک شرٹ اور بلیک پینٹ کے ساتھ بلیک دوپٹہ بھی ڈالا۔ 18مئی کو ساتویں بار عدالت آئیں تو ایان کا اندازذرا کیژول تھا، دونوں ہاتھ جیبوں میں، بلیک شرٹ، بلیک پینٹ اور ہوڈی والی فلورل جیکٹ پہن رکھی تھی۔ 25مئی کو اپنی آٹھویں پیشی پر سادگی کی تصویر بنی ایان علی اچانک اینگری ویمن بن گئیں، خوشی خوشی فوٹو شوٹ کرانے والی سپر ماڈل نے غصے میں ویڈیوبنانے والے کا ہاتھ جھٹک دیا۔ نویں باریکم جون کو عدالت آئیں تو میک اپ تو چہرے پر تھا پر انداز وہی کیژول، بلیک پینٹ، ڈارک بلیو ہوڈی والی جیکٹ، ہاتھ میں گھڑی اور سائیڈ میں بال۔ 15جون کو دسویں بار پیشی پر آئیں تو گورے مکھڑے پر کالے گلاسز، بلیک جیکٹ، فون پینٹ اور دونوں طرف شانوں پر بال تھے۔ حیرانی میں سب اس وقت مبتلا ہوئے جب ماڈل نے ڈریس رپیٹ کرلیا اور 29جون کو گیارہویں پیشی پر انہوں نے وہی ڈریس پہنا جو 15جون کو اپنی دسویں پیشی پر پہنا تھا، فرق یہ تھا کہ اس بار کالا چشمہ نہیں لگایا۔ پھر6جولائی کو بارہویں پیشی پرعدالت آئیں تو ایان نے پہنی وہی کئی بار پہنی ہوئی بلیو جیکٹ، بلیک پینٹ، وہی پرانا انداز مگر اس بار بھی ان کی ٹی شرٹ نئی سی تھی اور13جولائی کو تیرہویں پیشی پرایان علی سنہرے بالوں کی ڈھیلی چُٹیا بائیں کندھے پر لہرا رہی تھیں، آنکھوں پر سیاہ چشمہ اور چہرے پر ہلکا میک اپ تھا



کالم



توجہ کا معجزہ


ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…