لاہور (نیوز ڈیسک) یہ ہے ہالی ووڈ جہاں کی چکاچوند اور خواتین کو دی جانے والی آزادی کے کھوکھلے نعرے ایک دنیا کو متاثر کرتے ہیں تاہم یہاں خود خواتین سے تعصب برتے جانے کا یہ عالم ہے کہ اداکارہ امانڈا سیفرائیڈ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ایک فلم کیلئے ساتھی ادکار مردوں کی نسبت صرف دس فیصد ادائیگی کی گئی۔ امانڈا نے فلم کا نام نہیں بتایا تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ بڑے بینر تلے، بڑے بجٹ کی حامل فلم تھی۔ اداکارہ جنہیں ماما میا، مین گرلز اور ٹیڈ ٹو جیسی فلموں سے شہرت ملی، کہتی ہیں کہ ہالی ووڈ میں وہ وقت ابھی بہت دور ہے جب غیر یکساں معاوضے ماضی کی بات کہلائیں گے۔ صرف چند برس تک خود میں نے ایسی ہی فلموں میں کام کیا ہے جہاں مجھے مردوں کی نسبت دس فیصد معاوضہ ملے جبکہ رتبے میں ہم دونوں برابر تھے۔ مسئلہ یہ نہیں کہ آپ کتنا معاوضہ وصول کرتے ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ کیا یہ ایمانداری ہے۔واضح رہے کہ ہالی ووڈ میں غیر یکساں معاوضے کی حقیقت سے دنیا بے خبر تھی تاہم رواں برس آسکر تقریب کے دوران فلم بوائے ہوڈ کی اداکارہ پیٹریشیا آرکیٹ نے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سب کیلئے یکساں معاوضے ہوں، اس کے بعد سے متعدد خواتین اس حوالے سے بات کرچکی ہیں۔ گزشتہ برس سونی سٹوڈیوز کی لیک شدہ ایک ای میل سے یہ انکشاف ہوا تھا کہ فلم امریکن ہسل کیلئے کرسٹین بیل اور بریڈلے کوپر کو فلم کے منافع میں سے 9,9فیصد دیا گیا تھا جبکہ ایمی ایڈمز اور جینیفر لارنس کو سات ، سات فیصد منافع دیا گیا حالانکہ جینیفر آسکر ایوارڈ یافتہ بھی ہیں۔