لاہور( این این آئی)پاکستان میں موبائل فون کمپنیوں کو آئندہ سال سے 6ماہ سے کم زیر استعمال سمیں غیرفعال کرانے پر 200 روپے چارجز وصول کرنے کی اجازت دیدی گئی۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے جاری بیان میں سم کی واپسی پر چارجز لاگو کرنے کا اعلان کیا گیا۔پی ٹی اے کے مطابق یکم جنوری 2024 سے موبائل سروز فراہم کرین والی کمپنیوں کو چھ ماہ سے کم مدت تک زیر استعمال سموں کی واپسی پر 200 روپے تک سم ڈس اونگ چارجز لگانے کی اجازت دیدی جس کا اطلاق پاکستان کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر پر بھی ہوگا۔
پی ٹی اے کے مطابق صارفین چارجز سے بچنے کیلئے 31 دسمبر 2023 تک اپنی غیر ضروری موبائل سمیں بلامعاوض واپس کرسکتے ہیں تاکہ سم کے ذمہ دارانہ استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔واضح رہے کہ صارف کی معلومات یا رضا مندی کے بغیر غیر قانونی سم کے اجرا ء کی صورت میں سم کو ایک بار بلا معاوضہ ختم کرنے کی اجازت ہوگی۔پی ٹی اے کے مطابق صارفین اپنے نام پر رجسٹرڈ سموں کی معلومات cnic.sims.pk سے بلا معاوضہ حاصل کرسکتے ہیں جبکہ اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر موبائل کے ذریعے 668 پر بھیج کر (چارجز لاگو ہوں گے)بھی معلومات لے سکتے ہیں۔پی ٹی اے کا اپنے بیان میں یہ بھی کہنا ہے کہ ادارہ تمام ٹیلی کام صارفین کیلئے بلاتعطل معیاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے قومی سلامتی و تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔