نیو یارک(نیوزڈیسک)اگرچہ پروگرام ڈیویلپرز اور سماجی رابطے کی سائٹس کے مالکان کی طرف سے بارہا عوام کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی نجی معلومات کبھی بھی انٹرنیٹ پر شیئر نہ کریں۔تاہم اس کے باوجود لوگ نا صرف اپنی نجی مصروفیات، تصاویراور اپنے محل وقوع کے بارے میں تمام معلومات فیس بک پر شیئر کرتے ہیںبلکہ اجنبی لوگوں کی طرف سے بھیجی گئی دوستی کی درخواست کو بھی بغیر سوچے سمجھے قبول کر لیتے ہیں ۔بعد ازاں ان تمام معلومات کی فراہمی اور اجنبی لوگوں کے ساتھ کی گئی دوستی کے خطر ناک نتائج کی سزا مفت میںبھگتنی پڑتی ہے۔رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایسی غلطی ایک ماں سے سرزد ہوئی جس کی بھیانک سزا ننھی معصوم بچی کو بھگتی پڑی۔ذرائع کے مطابق والدہ نے پہلے دن بیٹی کے سکول جانے سے پہلے یونیفارم میں اس کی تصویر لیکر انٹر نیٹ پر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں بچی کے سکول نام بھی درج کر دیا۔بعد ازاں اجنبی افراد کی طرف سے بھیجا گیا دوستی کا پیغام بھی قبول کر لیا ۔دوستی کا پیغام بھیجنے والے نے ننھی بچی کی تصویر کو کیپشن سمیت پانچ سو افراد کے ساتھ آگے شیئر کر دیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بچی کا نام پتہ بچوں کے اغواکار گروپ کے پاس پہنچ گیا۔رپورٹ کے مطابق اگلے دن جب بچی کی والدہ اسے لینے سکول پہنچی تو بچی وہاں سے اغوا ہو کر نا معلوم منزل کی طرف لے جائی جا چکی تھی۔علاوہ ازیں بچی تاحال لا پتہ ہے ،خدا را آپ لوگ اس واقع سے ضرور سبق سیکھیں ،اپنی اور اپنے پیاروں کی حفاظت کے پیش نظر نجی معلومات اور اپنے اصل پتے کبھی سماجی رابطے کی سائٹس پر اجنبی لوگوں کے ساتھ شیئر نہ کریں۔