ڈیلیٹ کی تھیں کیونکہ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس طریقہ سے ڈیٹا ہمیشہ کیلئے ختم ہوجاتا ہے۔ تحقیق کاروں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 20 عدد موبائل فونز سے کل 40000 تصاویر، 750 عورتوں کی فحش اور قابل اعتراض تصاویر اور 250 مردوں کی فحش اور قابل اعتراض تصاویر شامل تھیں۔ اس کے علاوہ ان موبائل فونز پر انٹرنیٹ کا جو استعمال ہوا تھا اس کی تفصیلات بھی حاصل کرلی گئیں، جبکہ 750 ای میل اور 250 لوگوں کے فون نمبر بھی برآمد ہوئے۔ اس تحقیق نے دنیا بھر کے موبائل فون صارفین کو اس پریشانی میں مبتلا کردیا ہے کہ ان کی تصاویر، ویڈیو اور دیگر ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کے باوجود فون میں موجود رہتے ہیں۔ ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ اگر آپ اپنا ذاتی ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کے بعد اس کی جگہ کوئی بھی اور ڈیٹا سٹور کردیں یہاں تک کہ میموری فل ہوجائے تو اس صورت میں قوی امید ہے کہ ڈیلیٹ کردہ ڈیٹا دوبارہ نہیں مل سکے گا