کراچی (نیوز ڈیسک)یہ تو ہم سبھی جانتے ہیں کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے لیکن یہ بات شاید آپ لوگ نہ جانتے ہوں کہ سورج کی روشنی میں موبائل فون کا استعمال کرنا اور بھی خطرناک ہے اور اس سے کینسر ہو سکتا ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ گھر سے باہر موبائل فون، لیپ ٹاپ یا ٹیب استعمال کرنے سے سورج کی خطرناک الٹروائلٹ شعاعیں اس کی سکرین سے ٹکراتی اور اور منعکس ہو کر آپ کے جسم پر پڑتی ہیں جس سے کینسر ہونے کا خدشہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو گھر سے باہر سورج کے براہ راست روشنی میں موبائل فون یا ایسی ہی کوئی اور ڈیوائس استعمال کرنی ہی ہے تو آپ کو چاہیے کہ اپنے ہاتھ، چہرہ، گردن اور آنکھوں سمیت جس کے تمام عضو ڈھانپے ہوئے ہونے چاہئیں تاکہ ان پرمنعکس کر آنے والی شعاعیں براہ راست نہ پڑی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ایسے میں لوگوں کو آنکھوں پر سیاہ چشمہ پہننا چاہیے، چہرے پر سن کریم لگانی چاہیے اور کسی کپڑے سے اپنی گردن کو ڈھانپ لینا چاہیے۔
یونیورسٹی آف نیو میکسیکوکے ماہرین کی ٹیم نے کئی موبائل فون، لیپ ٹاپ، آئی پیڈ ودیگر ایسی ہی مصنوعات دھوپ میں رکھ کر الٹرا وائلٹ شعاعیں ناپنے والے میٹر سے اس بات کا پتا چلایا کہ یہ کس قدر ان شعاعوں کو منعکس کرتی ہیں۔اس دوران انکشاف ہوا کہ ایک آئی پیڈ 85فیصد شعاعیں منعکس کر تا ہے جبکہ میک بک 75فیصد۔ پروفیسر اور تحقیق کارمیری لوگیو کا کہنا تھا کہ یہ ان ڈیوائسز کی سکرین کے سائز پر منحصر ہے کہ وہ کتنی شعاعیں منعکس کرتے ہیں۔ جس ڈیوائس کی سکرین جتنی بڑی ہو گی وہ اتنی ہی زیادہ الٹرا وائلٹ شعاعیں منعکس کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون یا دیگر ایسی ڈیوائسز عام طور پر لوگوں سے رابطے یا تفریح کے لیے استعمال کی جاتی ہیں اس لیے کوئی وجہ نہیں کہ گھر سے باہر ان کا استعمال کم نہ کیا جا سکے۔ہمیں گھر سے باہر محض انتہائی ضرورت کے وقت ان ڈیوائسز کا استعمال کرنا چاہیے۔
سمارٹ فون اور ٹیبلٹ کا سب سے خطرناک نقصان بے نقاب
6
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں