لندن(نیوز ڈیسک) آئس کریم ہر خطے کا من پسند کھاجا ہیں۔ اپنے رنگ ، ذائقے اور جدت کی بنا پر ہر خاص و عام آئس کریم کا گرویدہ ہے لیکن ان میں ایک خرابی یہ ہے کہ آئس کریم جلد پگھل جاتی ہے اسی وجہ سے اسے دور لے جانا اور دیر تک کر کھانا مشکل ہوجاتا ہے اور پگھل جانے کے بعد آئس کریم کا ذائقہ بھی متاثر ہوتا ہے۔
برطانیہ میں یونیورسٹی آف ڈنڈی اور یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے ماہرین نے ایک ایسی قدرتی پروٹین دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جسے شامل کرنے سے ناصرف آئس کریم زیادہ دیر سے پگھلتی ہے بلکہ اس سے آئس کریم زیادہ ہموار اور ملائم بنتی ہے۔ اس قدرتی پروٹین کی مدد سے کم کیلوریز اور چکنائی والی چیزیں بھی تیار کی جا سکتی ہیں۔
ایڈنبیرا یونیورسٹی کے ماہر کائٹ مک فی کہتے ہیں کہ اس نئے عمل کے ذریعے کمپنیوں اور صارفین دونوں کے لیے آئس کریم کو بہتر بنانے کا امکان موجود ہے جس کے لیے بہت ذیادہ ٹھنڈک کی ضرورت بھی نہیں رہے گی۔ ڈنڈی یونیورسٹی میں مالیکیولر مائیکروبیالوجسٹ ڈاکٹر نکولا اسٹینلے وال کہتے ہیں کہ پہلے پہل یہ پروٹین ایک بیکٹیریا میں شاخت کیا گیا تھا جسے بی ایس آئی اے کا نام دیا گیا ہے۔ اسے آئس کریم میں شامل کرنے سے کون پر رکھی آپ کی پسندیدہ آئس کریم جلد ہی پھسل کر نہیں گرے گی اور آپ دیر تک اس کا لطف اٹھاسکیں گے۔
آئس کریم کو پگھلنے سے بچانے کا طریقہ دریافت
31
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں