پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

ٹارگٹ کلنگ اور نائن ایم ایم پستول لازم و ملزوم

datetime 18  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں اکثر نائن ایم ایم پستول استعمال کیا گیا ہے۔ نائن ایم ایم پستول کہاں بنتا ہے؟ کتنے میں ملتا ہے؟اس کی خاصیت کیا کیا ہیں؟ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی کوئی واردات ہو تو موقع واردات سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول ہی ملتے ہیں، کیا وجہ ہے کہ یہ ٹارگٹ کلرز کا پسندیدہ اسلحہ ہے؟ اس کی وجہ نائن ایم ایم پستول کا خاص بور ہے، جس کو ’’نائن ان ٹو نائنٹین‘‘ کیلیبر کہتے ہیں۔ ماضی میں دہشت گردی اور دیگر جرائم میں 30 یا 32بور کا پستول استعمال ہوتا تھا،جس کی رینج تو زیادہ ہوتی تھی تاہم اس کے میگزین میں 7سے 8گولیوں ہی بھری جا سکتی تھیں جبکہ نائن ایم ایم پستول میں 20سے 22گولیوں کی گنجائش ہوتی ہے اور اس کا وار بھی یقینی جان لیوہ ثابت ہوتا ہے۔ نائن ایم ایم پستولیں پاکستان سمیت مختلف ممالک میں تیار کی جاتی ہیں۔ مقامی تیار شدہ 20سے 25ہزار روپے جبکہ گلوک یا اسمتھ اینڈ ولسن کی قیمت 4سے 6لاکھ روپےتک ہوتی ہے۔اس کی گولیاں بھی سستی ہوتی ہیں جبکہ 30،32،38،40اور ممنوعہ بور کی پستول کی گولیاں مہنگی ہوتی ہیں۔ ماہرین بتاتے ہیں کہ نائن ایم ایم پستول کا وزن کم اور حجم چھوٹا ہوتا ہے جبکہ اس پستول کا ٹریگر لاک بھی اس کی اہمیت میں اضافہ کرتا ہے۔ شہر میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ ہو یا سیاسی رہنما کا قتل، کسی پولیس افسر کو نشانہ بنایا گیا ہو یا پھر کسی ڈاکٹر، وکیل یا کسی مشہور سماجی شخصیت کو، اکثر موقع واردات سے نائن ایم ایم پستول کے خول ہی ملتے ہیں جس کے بعد یہ کہنے میں عار نہیں کہ نائن ایم ایم پستول اور ٹارگٹ کلنگ ایک دوسرے کے لیےلازم و ملزوم ہوگئے ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…