اسلا م آباد (نیوز ڈیسک)یورپی ملک فن لینڈ سے تعلق رکھنے والی کمپنی نوکیا، ایک دہائی قبل عالمی موبائل فون سیکٹر کی لیڈر سمجھی جاتی تھی پھر سام سنگ اور ایپل نے سمارٹ فونز متعارف کروا کر اِس انڈسٹری میں ایک انقلاب پیدا کر دیا۔
اِن دونوں کمپنیوں کی مقبولیت کے ریلے میں کئی نام بہہ گئے۔ اب نوکیا کمپنی کی انتظامیہ کوشش کر رہی ہے کہ جدید اختراعات کے ساتھ نوکیا کی موبائل فون انڈسٹری میں دھماکا خیز واپسی کی جائے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ ایپل اور سام سنگ کے پہلو میں شامل ہونے کے لیے انتہائی منفرد اختراعات کی ضرورت ہے۔ نوکیا کی موجودہ انتظامیہ نے سافٹ ویئر ماہرین کو بھرتی کرنے کے بعد نئی پراڈکٹس کے آزمائشی سلسلے کا بھی آغاز کر دیا ہے۔ انتظامیہ بین الاقوامی منڈی میں سیلز پارٹنر کی تلاش میں بھی ہے اور منصوبہ بندی کی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں موبائل فون کے شائقین کو نئی مصنوعات کی جانب راغب کیا جا سکے۔
2013ءمیں نوکیا کمپنی نے اپنا ہینڈ سیٹ بزنس مائیکرو سافٹ کو بیچ دیا اور ٹیلی کام نیٹ ورک آلات پر توجہ مرکوز کر دی تھی۔ نوکیا کی واپسی کی کوششیں نئے چیف ایگزیکٹو افیسر راجیو سﺅری نے شروع کر رکھی ہیں۔ نوکیا سرِدست فوری طور پر موبائل فون سیکٹر میں داخل نہیں ہو سکتا کیونکہ مائیکروسافٹ کے ساتھ ہونے والی سابقہ ڈیل کے تحت یہ کمپنی ہینڈسیٹ فون سیکٹر میں سن 2016 سے قبل داخل نہیں ہو سکتی۔ اسی تناظر میں نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر راجیو سﺅری نے پلاننگ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ نوکیا کمپنی نے رواں برس کنزیومر مارکیٹ میں قدم رکھ تو دیا ہے اور ابھی پبلک ریسپونس کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ نوکیا نے ایک انڈروائڈ ٹیبلٹ متعارف کر دیا ہے۔ اِس کا نام این ون تجویز کیا گیا ہے۔ اِس ٹیبلٹ کو رواں برس جنوری میں چین میں مارکیٹ کیا گیا ہے۔ اِس کے علاوہ ورچوئل ریئیلٹی کیمرا بھی پیش مارکیٹ کیا ہے۔ ماہرین نے اِس مصنوعی حقیقی کیمرے کی اختراع کو نوکیا کا دوسرا جنم قرار دیا ہے۔ نوکیا کمپنی نے انڈروائڈ ایپ بھی تیار کیا ہے اور اِس کا نام زیڈ لانچر رکھا ہے۔ زیڈ لانچر سمارٹ فونز پر موجود مختلف اجزا کو منظم انداز میں ترتیب دیتا ہے۔ یہ بھی اہم ہے کہ نوکیا نے کیلیفورنیا ریاست میں روزگار کے نئے مواقع بھی مشتہر کیے ہیں۔ اِس میں انڈروائڈ انیجینئروں کے لیے پرکشش پیکج رکھا گیا ہے۔ اپنی نئی پلاننگ کے سلسلے میں فن لینڈ میں واقع ادارے میں سے مزید ستر افراد کو فارغ کرنے کا جو اعلان کیا گیا تھا، اب فارغ کیے جانے والے افراد کی تعداد نصف کر دی گئی ہے۔ خیال کیا گیا ہے کہ نوکیا کو سمارٹ فون مارکیٹ میں داخل ہونے کے لیے انتہائی زیادہ محنت کی ضرورت ہو گی۔
نوکیانے ٹاپ موبائل کمپنی بننے کی جدوجہد شروع کردی
13
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں