واشنگٹن(نیوزڈیسک) ناسا نے انسانی تاریخ کے سب سے بڑے اور طاقتور راکٹ بنانے کا اعلان کردیا ہے جس کے ذریعے انسان کو مریخ تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کی رپورٹ کے مطابق سپیس لانچ سسٹم (ایس ایل ایس) پر 2018ء میں کام شروع ہوگا جس پر نیا اورائن خلائی جہاز سوار ہوگا جبکہ اس کی ڈیزائننگ کا اہم کام مکمل ہو چکا ہے۔ ایس ایل ایس پروگرام مینیجر ٹوڈ مے نے بتایا کہ یہ بہت خوشی کا لمحہ ہے کہ ہم اب خلا کی گہرائیوں میں انسان کو بھیجنے کی بات کر رہے ہیں۔اپنی تکمیل کے بعد اس راکٹ کی اونچائی 1012 میٹر ہوگی اور وزن 55 لاکھ پائونڈ ہوگا جبکہ یہ اڑنے کے لئے 84 لاکھ پائونڈ کے بقدر تھرسٹ فراہم کرے گا۔ یہ طاقتور راکٹ 77 ٹرکوں کے برابر سامان لے جا سکے گا۔ اس میں دو چھوٹے مگر بہت طاقتور راکٹ بوسٹر بھی نصب کئے جائیں گے۔ اس راکٹ میں آر ایس 25 نامی انجن ہی اس کا مرکزی انجن ہوگا جسے ناسا کے ایئروجیٹ ڈپارٹمنٹ نے تیار کیا ہے۔ اگرچہ اس میں تین انجن ہوں گے لیکن مریخ سے واپسی پر صرف ایک انجن سے ہی کام چل سکتا ہے۔ناسا نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ مریخ تک جانے کے لئے شاید انسانوں کی ٹیم کو کچھ دیر ایک شہابیے پر سوار کرایا جائے گا جو وہاں کے وسائل سے استفادہ کرکے آگے بڑھیں گے۔ مریخ زمین کا پڑوسی سیارہ ہے جو ہم سے اوسطاً 22 کروڑ 53 لاکھ کلومیٹر دور ہے