اسلام آباد(نیوزڈیسک ) کھانے پینے کے شوقین برطانوی عوام کیلئے خوشخبری ہے کہ موٹاپے سے بچانے والی سلمنگ ڈیوائس ملک میں عنقریب فروخت کیلئے پیش کی جائے گی۔ اس ڈیوائس کی موجودگی میں کھانے پینے سے وزن پر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کیونکہ یہ ڈیوائس معدے میں موجود خوراک کو جسم سے باہر کھینچ لیتی ہے اور یوں وزن بڑھنے نہیں پاتا ہے۔ اسپائر اسسٹ نامی یہ ڈیوائس امریکہ میں پہلے سے ہی فروخت کیلئے دوکانوں پر دستیاب ہے اور امریکیوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس کی مدد سے 45کلو تک وزن کم کیا ہے۔ دوسری جانب اس ڈیوائس پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی ڈیوائسز کی موجودگی سے کھانے پینے کے معاملے میں احتیاط کا تصور بالکل ختم ہوجائے گا۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ پہلے ناک تک کھانا ٹھونسا جائے اور پھر قے کے ذریعے معدہ خالی کیا جائے۔
یہ ڈیوائس ایک نالی اور اس سے منسلکہ پمپ پر مشتمل ہے۔ اس نالی کو پندرہ منٹ کے آپریشن کے ذریعے پیٹ سے معدے میں داخل کیا جاتا ہے۔ اس نالی کے بیرونی سرے پر پمپ نصب ہوتا ہے۔یہ پمپ خوراک معدے سے کھینچنے کے علاوہ پانی سے معدے کی دھلائی بھی کرتا ہے۔ جس وقت یہ ٹیوب استعمال میں نہیں ہوتی ہے، اس وقت اس کے سرے کو ایک خاص طرح کے سٹاپر کی مدد سے بند کیا جاتا ہے۔ اس ڈیوائس کی مدد سے لی گئی خوراک کا ایک تہائی حصہ تک نالی میں بہایا جاسکتا ہے۔ اس نالی کو فعال بنانے کیلئے ضروری ہے کہ خوراک اچھی طرح چبا کے لی جائے تاکہ بڑے ٹکڑوں کے نالی میں رکاوٹ بننے سے روکا جاسکے۔ اس ڈیوائس کو پسند کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گیسٹرک بینڈ سرجری کی ہی مانند وزن کم کرنے کا ایک متبادل طریقہ کار ہے۔ گیسٹرک بینڈ سرجری میں معدے کے منہ پر بینڈ باندھ کے معدے کا حجم کم کیا جاتا ہے تاہم وہ ہر مریض کیلئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوتی ہے جبکہ اس میں کوئی خطرہ بھی نہیں ہے اور موٹاپے کے حوالے سے نتائج بھی بے حد حیران کن ہیں۔ دوسری جانب نیشنل اوبیسٹی فورم کے ٹیم فرائی کہتے ہیں کہ یہ ڈیوائس قے کرنے کے مترادف ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ ڈیوائس لوگوں کو جانوروں کی طرح کھانے پینے کی ترغیب دیتی ہے اور یہ تسلی بھی دیتی ہے کہ انہیں اسکے نتائج بھی نہیں بھگتنا پڑیں گے۔
سلمنگ ڈیوائس متعارف کروانے پربرطانیہ میں واویلا
26
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں