منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ایک ٹن ہاتھی دانت کی تباہی

datetime 20  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوزڈیسک )دنیا میں ہاتھی دانت کا کاروبار ہر برس براعظم افریقہ میں 35 ہزار ہاتھیوں کی ہلاکت کی وجہ بنتا ہے۔امریکی شہر نیویارک کے مشہور سیاحتی مقام ٹائمز سکوائر پر ایک ٹن ہاتھی دانت تباہ کیا گیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ ہاتھی دانت کی غیرقانونی تجارت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ ہاتھی دانت امریکی حکام نے نیویارک اور فلاڈیلفیا سے ضبط کیے تھے اور انھیں چٹانیں توڑنے والی مشین کی مدد سے ذرہ ذرہ کر دیا گیا۔
جنگلی حیات کے تحفظ کی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ دنیا میں ہاتھی دانت کا کاروبار ہر برس براعظم افریقہ میں 35 ہزار ہاتھیوں کی ہلاکت کی وجہ بنتا ہے۔
ہاتھی دانت کی تباہی کی تقریب کے موقع پر امریکی اداکارہ کرسٹن ڈیوس نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ہاتھی دانت سے بنی اشیا خریدنے سے گریز کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان جانوروں کو ہر 15 منٹ بعد ہلاک کیا جا رہا ہے اور یہ بہت خوفناک موت ہے۔ اگر ہم نے اب کچھ نہ کیا تو دس سال بعد ایک بھی ہاتھی نہیں بچے گا۔
نیویارک میں تباہ کیا جانے والا زیادہ تر ہاتھی دانت حکام نے فلاڈیلفیا میں نوادارت کے تاجر وکٹر گورڈن سے ضبط کیا تھا۔
جنگلی حیات کے تحفظ کی سوسائٹی کے ترجمان جان کیلویلی کا کہنا تھا کہ یہ غیرقانونی چیز تھی اور ہمارے خیال میں اس کی تباہی سے نہ صرف اس کا تجارتی استعمال کرنے والوں کو پیغام ملا ہے بلکہ اس کے فروخت ہونے کا امکان بھی ختم ہوگیا ہے۔
امریکی محکم داخلہ کی سیکریٹری سیلی جیول بھی اس موقع پر موجود تھی۔ انھوں نے کہا کہ آج ہاتھی دانت کی تباہی دنیا کے لیے ایک پیغام ہے کہ امریکہ جنگلی حیات سے جڑے جرائم کو برداشت نہیں کرے گا۔
نیویارک میں تباہ کیا جانے والا زیادہ تر ہاتھی دانت حکام نے فلاڈیلفیا میں نوادارت کے تاجر وکٹر گورڈن سے ضبط کیا تھا۔ گورڈن کو اس معاملے میں سنہ 2014 میں ڈھائی برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…