ابو ظہبی(نیوزڈیسک)جیل جانا ہے یا صرف جرمانہ اداکرنا ہے؟واٹس ایپ استعمال کرنیوالے ہوشیار!- اگر آپ متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر ہیں تو ہوشیار ہوجائیں کیونکہ واٹس ایپ پر کسی سے بدکلامی اور اخلاق باختہ پیغام بھیجنے سے ناصرف آپ کو بھاری جرمانہ اور جیل ہوسکتی ہے بلکہ ملک بدری کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔عرب ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی سپریم وفاقی عدالت مواصلاتی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کی شکایات اور ان کی بنا پر عدالتوں میں مقدمات کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر ایسے مسودہ قانون پر غور کررہی ہے، جس کے تحت انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے دوسرے افراد کو گالم گلوچ اور اخلاق باختہ پیغام دینے پر ڈھائی لاکھ درہم (70 لاکھ روپے) جرمانہ اور قید کی سزا ہوسکتی ہے اور اگر جرم کا ارتکاب کرنے والا اگر غیر ملکی ہوا تو جرمانے کی ادائیگی اور قید کی سزا پوری ہونے کے بعد اسے ملک بدر بھی کردیا جائے گا۔دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی پولیس اور محکمہ قانون گزشتہ ماہ متنبہہ کرچکا ہے کہ واٹس اپ اور انٹر نیٹ پر ہاتھ کی سب سے بڑی انگلی جیسے معیوب اشارے بھیجنے والے کو 5 لاکھ درہم یعنی ایک کروڑ 37 لاکھ روپے جرمانہ اور قید کی سزا ہوسکتی ہے۔