کوئٹہ (نیوزڈیسک)پاکستانی حکام نے رواں سال ملک میں پولیو کے کیسز میں 70 فیصد کمی کا دعویٰ کیا ہے۔پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے حکام نے نئی قانون سازی کے تحت بچوں کے سکولوں میں داخلے کے وقت پولیو ویکسینیشن سرٹیفیکٹ کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ نے میڈیاکوبتایا ہے کہ بلوچستان کو پولیو فری بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں اوراس سلسلے میں جو قانونی مسودہ تیار کیا جارہا ہے۔انھوں نے بتایا کہ ’اس میں مختلف تجاویز زیر غور ہیں جن میں پولیو ویکسینیشن کو لازمی قرار دینے کے لیے قانون سازی سمیت سکولوں میں داخلے کے لیے پولیو ویکسینیشن سرٹیفیکٹ کو لازمی قرار دینا بھی شامل ہے۔‘بعض دیگر ذرائع کے مطابق جو والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے ان کے اس اقدام کو سرکار کے کاموں میں مداخلت قرار دیا جائے گا اور اس کے تحت ان کے خلاف مقدمات دائر کیے جائیں گے۔کوئٹہ بلاک کے ماحول میں جس میں ذرائع کے مطابق کوئٹہ شہر کے علاوہ قلعہ عبداللہ ، پشین اور بعض دیگر اضلاع شامل ہیں، پولیو وائرس موجود ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ جہاں یہ صورتحال حکام کے لیے باعث تشویش ہے وہاں اس بلاک میں ہر سال 21 ہزار بچے مختلف وجوہات کی بِنا پر انسدادِ پولیو کے قطرے پینے سے رہ جاتے ہیں۔واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پاکستانی حکام نے بتایا تھا کہ سال 2015 میں ملک میں پولیو کے کیسز میں 70 فیصد کمی ہوئی ہے۔حکام کے مطابق 2015 میں اب تک پولیو کے 25 کیس سامنے آئے ہیں۔پاکستان کے شمالی علاقوں میں حکام کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن کی وجہ سے صورتحال میں بہتری ہوئی ہے۔