اسلام آباد(نیوزڈیسک ) بلجیم کے شہر اینٹورپ کے وسط میں موبائل فون پر میسج کرنے والوں کے لیے ’ٹیکسٹ والکنگ لینز‘ کے نام سے مخصوص رہداریاں بنادی گئی ہیں تاکہ وہ دیگر پیدل چلنے والے افراد سے ٹکرانے سے بچ سکیں۔اس منصوبے کے پیچھے شہر میں واقع سمارٹ فونوں کی ایک دکان ہے اور کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کا اصل مقصد اپنی تشہیر ہے۔ان کایہ بھی کہنا ہے کہ میسج کرتے ہوئے لوگوں سے ٹکرانے کی وجہ سے بڑی تعداد میں موبائیل فون ٹوٹتے ہیں۔واضع رہے کہ اب دنیا میں موبائل فونوں کی تعداد انسانوں سے زیادہ ہے۔موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں کل موبائل فونوں کی تعداد سات اعشاریہ پانچ ارب ہے جبکہ امریکی محکمہ مردم شماری کے مطابق اس وقت دنیا کی آبادی تقریباًسات اعشاریہ دو ارب ہے۔یاہو نیوز کے مطابق شہر میں واقع ایک سمارٹ فونوں کی ’ملیب‘ نامی لیبارٹری کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ شائد آپ بھی اپنے فون پر اپنے عزیز واقارب کو میسج کرتے ہوئے سڑک پر ہر چیز سے بے خبر ہو کر چلتے ہوں اور آپ کی تمام تر توجہ صرف فون کی سکرین ہو۔‘’یہ دوسرے پیدل چلنے والوں سے ٹکرانے کی وجہ بنتا ہے اور جب آپ بغیر دیکھے سڑک پار کرتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ بے خبری میں آپ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہوں۔‘ملیب کے مطابق وہ فونوں کی مرمت کے علاوہ جدید گیجٹس بھی بیچتے ہیں اور فون صارفین کو ماہر مشورے بھی دیتے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ رہداریاں فی الحال عارضی طور پر بنائی گئی ہیں لیکن ممکن ہے کہ انھیں مستقل کر دیا جائے۔