اسلام آباد(نیوزڈیسک ) ٹیکنالوجی کی جدت نے کمپیوٹر کو تیزرفتار اور حیرت انگیز تو بنا ہی دیا تھا تم اب اس کو مزید جدت دیتے ہوئے پانی سے آپریٹ کیا جانے والا کمپیوٹر تیارکر لیا گیا ہے جو الیکٹرونزکی بجائے پانی سے کام کرے گا۔امریکی سائنسدانوں کے تیارکردہ اس کمپیوٹر کومقناطیسی پانی کے قطروں سے آپریٹ کیا جاسکے گا جب کہ اس کا مقصد مادے کے استعمال کو کنٹرول کرنا اور بہتر بنانا ہے یہ کمپیوٹر پہلے سے موجود کمپیوٹر سسٹم یعنی یونیورسل لاجک گیٹس کی طرح کام کرے گا اور اس کی رفتار بھی کم ہوگی تاہم اس مشین کو تیار کرنے والی ٹیم نے اس خامی کو جلد دور کرنے کا ارادہ عزم ظاہر کیا ہے۔اس جدید کمپیوٹر کو ایجاد کرنے والی ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ معلومات کو پروسیس کرنے والے کمپیوٹر تو پہلے ہی سے موجود ہیں تاہم ہمارا مقصد ایسے کمپیوٹر تیار کرنا ہے جس میں مادے کے اثر کو بہتر انداز میں کنٹرول کیا جا سکے، آپ تصور کریں کہ آپ کے پاس ایسا کمپیوٹر ہے جو نہ صرف معلومات کو پروسیس کرتا ہوبلکہ مادے کو بھی کنٹرول کرے تو ا پ حیرت زدہ رہ جائیں گے اور ہم نے ایسا ہی کیا ہے اور اس کے لیے 10 مائکرونز کی جگہ ایک ملی میٹر پانی کا استعمال کیا گیا ہے۔ماہرین نے کمپیوٹر کے سسٹم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کے قطروں کو مقناطیسی نینو ذرات کی مدد سے کنٹرول کیا جاتا ہے جنہیں ایک ائرن بار کے جال کے گرد حرکت دی جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ عام کمپیوٹر میں یہی کام اس میں نصب کلاک کرتا ہے جو سسٹم کی ہر حرکت کو بہترین انداز میں کنٹرول کرتا ہے اور بائنری کوڈ میں اسے ڈی کوڈ کرتا ہے اس نئے سسٹم کی میموری ایک بٹ تک ہے جب کہ موجود چپ کا سائز ایک پوسٹ اسٹیمپ کے برابر ہے اس نئے سسٹم میں پانی کے قطرے کا سائز اسے سے بھی کم اوعر افیون کے بیج کے برابرہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں