ہے کہ اِس نئے ٹیکس سے نہ صرف تھری جی اور فور جی کی توسیع کا عمل متاثر ہو سکتا ہے بلکہ مستقبل میں اس سپیکٹرم کی مزید نیلامی کے عمل پر بھی برا اثر پڑ سکتا ہے اور کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے فیصلے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔شیلڈن گوڈینو نے کہا کہ حکومت کو ایسا اقدام کرنے سے پہلے کمپنیوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا کیونکہ ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے پہلے ہی حکومت کے ساتھ ہر موقع پر تعاون کیا گیا ہے چاہے وہ موبائل سمز کو بلاک کرنا ہو یا سکیورٹی معاملات کے پیش نظر بائیو میٹرک تصدیق کا عمل۔اس نئے ٹیکس سے انٹرنیٹ صارفین کی تعداد پر اثر کے ساتھ ساتھ اس کے استعمال پر بھی فرق پڑے گا اور لوگ صرف مخصوص ویب سائٹس ہی استعمال کریں گے اور ایسے کاروبار جن کا زیادہ تر دارومدار انٹرنیٹ پر ہوتا ہے وہ بھی متاثر ہوں گے۔ایک بلاگر نے برطانوی تحقیقی ادارے کی ریسرچ کے مطابق بتایا ہے کہ نئے ٹیکسوں کے ذریعے اگرچہ حکومت کو سالانہ تین ارب روپے تو حاصل ہوں گے لیکن دوسری جانب ان بھاری ٹیکسوں سے بد دل ہو کر انٹرنیٹ کے صارفین جو منفی رویہ اپنائیں گئے اس کے باعث قومی معیشت کو اگلے پانچ برسوں کے دوران ایک سو سے دو سو ارب روپے کا مجموعی نقصان ہو سکتا ہے۔