اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) عیسائیوں کے ایک نئے فرقے نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں برس ستمبر میں ایک دیوہیکل پتھر زمین سے ٹکرائے گا۔ یہ ٹکراو¿ اس قدر زوردار ہوگا کہ اس سے زمین سے زندگی کا وجود مٹ سکتا ہے اور یوں زمین پر قیامت برپا ہوجائے گی۔ یہ دعویٰ بھی کیا جارہا ہے کہ ناسا اور امریکی حکومت صورتحال سے باخبر ہے نیز ایسے اقدام کئے جارہے ہیں جو صرف اور صرف دنیا کے امیر اور طاقتور افراد کو اس تباہی سے محفوظ رکھ سکیں گے۔ دوسری جانب ناسا کا کہنا ہے کہ انہیں کسی ایسے دیوہیکل مادی وجود کا علم نہیں ہے جو کہ اپنے راستے کے سبب زمین سے ٹکراو¿ کے خطرے سے دوچار ہو۔ ایسے میں ایک بہت بڑی تباہی کے حامل ٹکراو¿ کے امکانات بہت کم ہیں۔ ناسا کا یہ بھی کہنا ہے کہ نظام شمسی اور کائنات میں سفر کرتے اجسام کی موجودہ پوزیشن کے سبب اس امر کا کوئی امکان موجود نہیں کہ آئندہ کئی سو برس تک ایسا کوئی ٹکراو¿ عمل میں آسکتا ہے۔