بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

ان غباروں کی مدد سے اب دنیا بھر میں انٹرنیٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

datetime 5  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) انٹرنیٹ، اس وقت ٹیکنالوجی سے جڑے کسی بھی فرد کی زندگی کیلئے بے حد اہم ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود بھی دنیا کے بہت سے خطے اور بہت سے افراد ایسے بھی ہیں ، جنہیں ابھی تک انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا کی کل آبادی کا صرف ساٹھ فیصد حصہ انٹرنیٹ کی سہولت سے فیضیاب ہوسکتا ہے۔ اگر کوئی ایسی سہولت ہو جس کی وجہ سے دنیا کے ہر بچے تک انسائیکلوپیڈیا کی سہولت موجود ہو، ہر ڈاکٹر کو اپنی مہارت اور پیشے کے بارے میں تازہ ترین معلومات اور جدید ترین تحقیق تک رسائی حاصل ہو، کسان فصل کاٹنے سے پہلے یہ جان سکیں کہ بارش کب آئے گی تو زندگی یقینی طور پر بے حد آسان ہوسکتی ہے۔ اسی سوچ کے پیش نظر گوگل نے ”پروجیکٹ لون“ شروع کیا تھا۔ اس پروجیکٹ کا اہتمام 2013میں نیوزی لینڈ میں کیا گیا تھا۔ اس کے تحت جنوبی نیوزی لینڈ میں تیس دیوہیکل غبارے چھوڑے گئے تھے۔ گراو¿نڈ سٹیشنز سے جڑے یہ غبارے دراصل وائر لیس سگنل کی مانند ڈیوائس کے حامل تھے جنہیں لون نیٹ ورک کا نام دیا گیا۔ اس آزمائشی تجربے کے شرکا کو خاص قسم کے سم کارڈز دیئے گئے تھے جس کے ذریعے انہوں نے اپنے فونز لون نیٹ ورک سے کنیٹکٹ کئے۔ اس سلسلے میں خلا میں موجود غباروں میں موجود نیٹ ورک کا دائرہ کار بے حد وسیع تھا اور انتہائی بلندی پر ہونے کی وجہ سے اس کے نیچے موجود تمام افرادکیلئے انٹرنیٹ تک رسائی آسانی تھیے۔ یہ تجربہ کامیابی سے ہمکنار ہوا اور سائنسدان مزید تفصیلی تجربے کے متحمل ہوسکے تاہم بڑے پیمانے پر کرنے کیلئے ماہرین کو غباروں کی ٹریکنگ، ان کی واپسی کا ریکارڈ بھی رکھنا پڑتا اور ماحول کے اعتبار سے ان کے سفر پر نگاہ بھی رکھنا پڑتی۔ جس پر کام کے بعد آخر کار گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ پروجیکٹ لون کو کمرشل سطح پر چلانے کے قریب ہیں۔ گوگل کا یہ پروجیکٹ بلاشبہ انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک انقلابی تبدیلی لائے گا جب انٹرنیٹ یوزرز کی تعداد یکدم بہت بڑھ جائے گی اور انٹرنیٹ پر ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے کمپنیز کو اپنے سرورز بہترصلاحیتوں کے حامل بنانے پڑیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…