جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

ان غباروں کی مدد سے اب دنیا بھر میں انٹرنیٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

datetime 5  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) انٹرنیٹ، اس وقت ٹیکنالوجی سے جڑے کسی بھی فرد کی زندگی کیلئے بے حد اہم ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود بھی دنیا کے بہت سے خطے اور بہت سے افراد ایسے بھی ہیں ، جنہیں ابھی تک انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا کی کل آبادی کا صرف ساٹھ فیصد حصہ انٹرنیٹ کی سہولت سے فیضیاب ہوسکتا ہے۔ اگر کوئی ایسی سہولت ہو جس کی وجہ سے دنیا کے ہر بچے تک انسائیکلوپیڈیا کی سہولت موجود ہو، ہر ڈاکٹر کو اپنی مہارت اور پیشے کے بارے میں تازہ ترین معلومات اور جدید ترین تحقیق تک رسائی حاصل ہو، کسان فصل کاٹنے سے پہلے یہ جان سکیں کہ بارش کب آئے گی تو زندگی یقینی طور پر بے حد آسان ہوسکتی ہے۔ اسی سوچ کے پیش نظر گوگل نے ”پروجیکٹ لون“ شروع کیا تھا۔ اس پروجیکٹ کا اہتمام 2013میں نیوزی لینڈ میں کیا گیا تھا۔ اس کے تحت جنوبی نیوزی لینڈ میں تیس دیوہیکل غبارے چھوڑے گئے تھے۔ گراو¿نڈ سٹیشنز سے جڑے یہ غبارے دراصل وائر لیس سگنل کی مانند ڈیوائس کے حامل تھے جنہیں لون نیٹ ورک کا نام دیا گیا۔ اس آزمائشی تجربے کے شرکا کو خاص قسم کے سم کارڈز دیئے گئے تھے جس کے ذریعے انہوں نے اپنے فونز لون نیٹ ورک سے کنیٹکٹ کئے۔ اس سلسلے میں خلا میں موجود غباروں میں موجود نیٹ ورک کا دائرہ کار بے حد وسیع تھا اور انتہائی بلندی پر ہونے کی وجہ سے اس کے نیچے موجود تمام افرادکیلئے انٹرنیٹ تک رسائی آسانی تھیے۔ یہ تجربہ کامیابی سے ہمکنار ہوا اور سائنسدان مزید تفصیلی تجربے کے متحمل ہوسکے تاہم بڑے پیمانے پر کرنے کیلئے ماہرین کو غباروں کی ٹریکنگ، ان کی واپسی کا ریکارڈ بھی رکھنا پڑتا اور ماحول کے اعتبار سے ان کے سفر پر نگاہ بھی رکھنا پڑتی۔ جس پر کام کے بعد آخر کار گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ پروجیکٹ لون کو کمرشل سطح پر چلانے کے قریب ہیں۔ گوگل کا یہ پروجیکٹ بلاشبہ انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک انقلابی تبدیلی لائے گا جب انٹرنیٹ یوزرز کی تعداد یکدم بہت بڑھ جائے گی اور انٹرنیٹ پر ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے کمپنیز کو اپنے سرورز بہترصلاحیتوں کے حامل بنانے پڑیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…