منگل‬‮ ، 22 اپریل‬‮ 2025 

انتہا پسندی کا رجحان، سافٹ ویئر کی مدد سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

datetime 5  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )برطانیہ میں طالب علموں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے سکولوں کو خاصں سافٹ ویئر دیے جا رہے ہیں۔اس سافٹ ویئر کی مدد سے اگر طالب علم دہشت گردی سے متعلق کوئی خاص اصطلاح استعمال کریں یا سکول کے کسی کمپیوٹر، لیپ ٹاپ یا ٹیبلٹ پر کوئی انتہا پسند ویب سائٹس دیکھیں گے تو اساتذہ کو ایک الرٹ چلا جائے گا۔اساتذہ کو کہا گیا ہے کہ اگر وہ کوئی ایسا انفرادی واقعہ دیکھیں تو خطرے کی گھنٹی بجانے کی بجائے طالب علموں کے رویے میں تبدیلی پر غور کریں۔فروری میں منظور ہونے والے انسدادِ دہشت گردی اور سکیورٹی ایکٹ کے تحت سکولوں کو پہلے ہی کہا گیا ہے کہ وہ بچوں کو ریڈیکل ہونے سے بچائیں۔لیکن نیشنل یونین آف ٹیچرز نے کہا ہے کہ اس سے متنازع مسائل پر بحث بند ہونے کا خدشہ ہے۔یونین نے یہ بھی کہا کہ کچھ اساتذہ کو خوف ہے کہ اگر انھوں نے صورتِ حال سے غلط طریقے سے نمٹنے کی کوشش کی تو ان پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔یہ مسئلہ اس وقت اجاگر ہوا جب لندن کے ایک سکول کی تین لڑکیاں فروری میں شام چلی گئیں اور گمان ہے کہ وہ اس وقت دولت اسلامیہ کے گڑھ رقہ میں ہیں۔
اس وقت ان کے خاندان والوں نے شکایت کی تھی کہ پولیس، سکول اور مقامی انتظامیہ نے ان سے وہ معلومات چھپا کے رکھے تھے جن سے ان لڑکیوں کو جانے روکا جا سکتا تھا۔ریڈیکل ہونے والے بچوں کی تعداد میں کافی زیادہ اضافے کی خبروں کے بعد یہ ضروری ہو گیا ہے کہ سکول ایسے اقدامات کریں جس سے طالبِ علموں کو آن لائن خطرے سے بچایا جا سکےسیلی این گریفتھس، امپیرو سافٹ ویئرجوناتھن رسل قویلیئم فاو¿نڈیشن کے سیاسی رابطہ کار ہیں جس نے یہ سافٹ ویئر بنایا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’انٹرنیٹ نے نوجوانوں کے لیے انتہا پسند اور ریڈیکل مواد تک رسائی آسان کر دی ہے۔‘اگرچہ برطانوی حکومت کی ’پریوینٹ سٹریٹیجی‘ یعنی کہ روکنے کی حکمتِ عملی پہلے ہی موجود ہے لیکن اب یہ واضح ہوا ہے کہ شروع میں ہی انتہا پسندی کے رجحان کو روکنے کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔نوجوانوں کو ریڈیکلائزیشن کے خطرات سے بچانے کے لیے ایک آن لائن حکمتِ عملی درکار ہے اور اساتذہ کو ’امپیرو سافٹ ویئر‘ جیسی ٹیکنالوجی دینا اس عمل کا اہم حصہ ہے۔امپیرو سافٹ ویئر کی سیلی این گریفتھس، جنھوں نے یہ پروگرام ڈیزائن کیا ہے، کہتی ہیں کہ ’ریڈیکل ہونے والے بچوں کی تعداد میں کافی زیادہ اضافے کی خبروں کے بعد یہ ضروری ہو گیا ہے کہ سکول ایسے اقدامات کریں جس سے طالبِ علموں کو آن لائن خطرے سے بچایا جا سکے۔‘



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…