لاہور (نیوزڈیسک) سائنسی تحقیق کے میدان میں گورنمنٹ کا لج یونیورسٹی کی ایک اور بڑی کا میا بی۔ جی سی ےو فرانزک کیمسٹری اور نینو ٹیکنا لوجی ماہرین نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے تعاون سے جائے وقوعہ سے مجرموں کے پوشیدہ انگلیوں کے نشا نا ت حاصل کرنے کیلئے جدید نینو پا ﺅڈر ایجا د کر دیا جسے امریکی پیٹنٹ حا صل ہو گیا ۔ یہ جی سی یو کو مختصر عرصہ میں حا صل ہونے والا چوتھا امریکی پیٹنٹ ہے ۔تفصیل کے مطا بق ، یہ نینو پاﺅڈر میٹل، گلاس ، پلاسٹک سمیت دیگر غیر کھردری جگہوں سے پوشیدہ فنگر پرنٹس حاصل کرنے میں انتہائی مﺅثرہے، جس وجہ سے امریکی پیٹنٹ و ٹریڈ مارک آفس نے اس کی پیٹنٹ درخواست کی منظوری دے دی ہے ۔ اس نینو پاﺅڈرکو پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف طاہر، وائس چانسلر ڈاکٹر خلیق الرحمن اور جی سی یونیورسٹی لاہور نینو کمیسٹری لیبارٹری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اخیار فرخ کی تحقیق کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے جو اس ضمن میں استعمال ہونے والے دیگر پاﺅڈر سے معیاری ہے جس سے فنگر پرنٹس کے نمونہ جا ت آلودہ نہیں ہوگے ۔ اس پاﺅڈر کو تیاری کے مراحل میں پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے بھی ٹیسٹ کیاگےا اور ایجنسی ماہرین کی مد د سے اسے مزید معیاری بنا یا گیا ۔ وائس چانسلر ڈاکٹر خلیق الرحمن کا کہنا ہے کہاامریکی پیٹنٹ آفس نے اس جدید نینو پاﺅڈر کی پیٹنٹ درخواست کی منظوری دے دی ہے۔ قبل ازیں جی سی یونیورسٹی لاہور پہلے بھی تین امریکی پیٹنٹ حاصل کرچکا ہے۔ جس میں جدید نینو کھاد اور ادویات میں استعمال ہونے والا اینالیٹیکل گریڈنمک شامل ہے۔ پاکستان کا کوئی بھی تعلیمی ادارہ ایسی معیا ری تحقیق کی مثا ل دینے سے قا صر ہے جبکہ جی سی یو پچھلے چار بر س میں مقامی صنعتوں کیلئے کئی نئے کیمیکل پراسس تیا ر کرچکا ہے