اسلام آباد (نیوز ڈیسک )تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی سے بچوں کی تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے اور پورے تعلیمی سال اس پابندی پر عمل سے اتنا ہی فائدہ ہوگا جتنا بچوں کو ایک ہفتے تک اسکول پڑھانے سے ہوتا ہے۔ لندن اسکول آف اکنامکس کی جانب سے کیے گئے سروے میں 16 برس کے طالب علموں کو اسکول میں موبائل فون لانے سے روکا گیا جس کے بعد طلبا کی کارکردگی کو جانچا گیا اور نتائج کے مطابق غیر ذمہ دار طالب علموں کی کارکردگی پر زیادہ بہتر اثرات مرتب ہوئے اور اوسطاً طالب علموں نے دوگنی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مجموعی طور پر طالب عملوں کی صلاحیت میں 6.4 فیصد اضافہ ہوا۔تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اگر اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی عائد کردی جائے تو غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے اور کمزور طالب علموں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ مطالعے میں شامل ماہرین کے مطابق جو طلبا و طالبات پہلے سے ہی اعلیٰ نمبروں سے پاس ہوتے رہے ہیں اس عمل سے ان کی کارکردگی میں کوئی خاص فرق نہیں دیکھا گیا لہٰذا سروے سے یہ بات سامنے آئی کہ موبائل فون پر پابندی سے تعلیمی میدان میں تیز اور کمزور طالب علموں کے درمیان فرق کم کرنے میں بھی مدد ملی۔