اڑن طشتریوں سے مشابہ سپیس کرافٹ کا ڈیزائن تیار

10  مئی‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) اگر ماہرین مستقبل میں سپیس کرافٹس تیار کرنے کے قابل ہوئے تو فیراری کمپنی کا تیار کردہ ماڈل کیسا دکھائی دے گا؟ یہ سوال فیراری کمپنی کے ڈیزائن ڈائریکٹر فلاویو مینزونی سے بھی اکثریت پوچھا کرتی تھی اور اسی لئے انہوں نے ایسی تصوراتی گاڑی کے چند دلچسپ تھری ڈی کمپیوٹر جینریٹڈ ماڈلز تیار کئے ہیں۔ ان ماڈلز کو دیکھ کے یہ اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ فیراری کی تیار کردہ سپیس کرافٹ اڑن طشتریوں، فارمولہ ون گاڑیوں اور رے فش سے ملتی جلتی ہوگی۔ فلاویو سائنس فکشن کے بچپن سے ہی دلدادہ ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سے ہی یہ خواب دیکھا کرتے تھے کہ ان کے گھر کے پیچھے والی چھت پر کبھی کوئی اڑن طشتری اترے۔ اس پروجیکٹ پر کام کرتے ہوئے انہیں جس قدر لطف آیا، اس سے قبل کسی دوسرے ڈیزائننگ پراجیکٹ کے دوران نہیں آیا کیونکہ اس پراجیکٹ کے ذریعے انہیں اپنے اسی خوابوں کی گاڑی کو حقیقت کا روپ دینے میں مدد ملی۔ اس گاڑی میں فیراری کی مخصوص علامت سرخ رنگ شامل ہے جبکہ اس کا فرنٹ سپوائلر میں فارمولہ ون کار سے ملتے جلتے ڈیزائن کی جھلک بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ اس مقصد کیلئے فلاویو نے ابتدا میں پنسل سکیچز تیار کئے اور بعد ازاں تھری ڈی ایکسپرٹس نے اس کے تھری ڈی ماڈلز تیار کئے۔ اس کرافٹ کی باڈی درمیان سے دو حصوں میں تقسیم دیکھی جاسکتی ہے جبکہ اس میں پروں کو ایسے شیپ دی گئی ہے کہ یہ پشت کی جانب مڑے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یہ سڑکوں پر ہونے کی صورت میں جگہ بھی کم گھیریں گے۔ گاڑی کی رنگت اگرچہ سٹیل گرے سی دکھائی گئی ہے تاہم درمیانی حصے مں سرخ لکیر کے ذریعے فارمولہ ون کا ”سگنیچر کلر“ بھی شامل کیا گیا ہے۔ فضا میں اڑنے کیلئے یہ گاڑی بہترین انتخاب دکھائی دیتی ہے تاہم اس میں پہیوں کی کمی کے سبب ایسا لگتا کہ فلاویو کے خوابوں کی سپیس کرافٹس سڑکوں پر دوڑا نہیں کرتے تھے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…