اسلام آباد (نیوز ڈیسک )دنیا کے چھوٹے ترین ممالک میں سے ایک، نورو نے فیس بک پر یہ کہہ کر پابندی لگادی ہے کہ یہ ویب سائٹ چھوٹے سے جزیرے پر مشتمل ملک میں اخلاقی مسائل کا سبب بن رہی ہے۔نورو وسطی بحرالکاہل میں واقع ایک جزیرے پرمشتمل ملک ہے جس کا کل رقبہ 21 مربع کلومیٹر اور آبادی تقریباً 10ہزار ہے۔ فیس بک پر لگائی گئی پابندی مبینہ طور پر گورنمنٹ کی ایک وسیع سینسر پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد فحش مواد پر پابندی لگانا ہے۔ دوسری جانب حزب مخالف کا کہنا ہے کہ حکومت سیاسی احتجاج کرنے والوں کی طرف سے سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال سے خوفزدہ ہے اور آزادی رائے کو دبانے کے لئے فیس بک پر پابندی لگادی ہے۔ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ میتھیو باٹسویا نے ”پیسفک بیٹ“ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فیس بک پر پابندی کا اصل ایجنڈا لوگوں کے حقوق کو غصب کرنا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ وزیر انصاف ادیانگ اور ان کے ساتھیوں کی پریشانی کا نتیجہ ہے جو سوشل میڈیا کے ذریعے حکومت کے آمرانہ انداز کے خلاف تنقید کرنے والوں سے گھبرائے ہوئے ہیں۔ ملک کی مختصر آبادی میں سے اکثر نے فیس بک پر پابندی پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے اور حکومت کی شفافیت پر بھی سوالات اٹھائے۔