جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

دھاتی شیشہ جو بلٹ پروف گلاس سے بھی زیادہ مضبوط

datetime 8  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)دراصل یہ پروجیکٹ امریکی بحریہ سے وابستہ سائنس دانوں کا ہے اور وہ اس کے ذریعے اپنی فوج کو مزید مضبوط اور طاقت ور بنانا چاہتے ہیں۔
یہ ’دھاتی شیشہ‘ میگنیشیئم اور المونیم کے ملاپ سے وجود میں آنے والی دھات سے بنایا گیا ہے جو ’اسپائنل‘ کہلاتی ہے۔ درحقیقت یہ شیشہ روایتی بلٹ پروف شیشے سے بھی زیادہ مضبوط اور پائیدار ہے۔
’ اسپائنل‘ نامی دھات جسے میگنیشیم المونیٹ بھی کہا جاتا ہے، قیمتی پتھروں ( جم اسٹون) کی شکل میں قدرتی طور پر پائی جاتی ہے، مگر اس سے شیشہ بنانا کوئی ا?سان عمل نہیں تھا۔ اسی لیے دھاتی شیشے کی تیاری میں سائنس دانوں کو دس برس سے زاید عرصہ لگا۔ اسپائنل کی شفاف ترین قلمیں حاصل کرنے کے لیے سائنس دانوں نے اس کے انتہائی باریک سفوف ( نینو پاو¿ڈر) کو بلند درجہ? حرارت پر گرم کرتے ہوئے اس پر دباو¿ ڈالا۔ اس عمل کا نتیجہ حسب منشا یعنی دھاتی شیشے کی صورت میں برآمد ہوا۔دھاتی شیشے کی ایجاد کا سہرا امریکن نیول ریسرچ لیبارٹری کے ڈاکٹر جیس سینگرا اور ان کی ٹیم کے سَر ہے۔ ڈاکٹر جیس کے مطابق روایتی بلٹ پروف گلاس پلاسٹک اور شیشے کی پانچ موٹی تہوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے میں اسپائنل کی موٹائی نصف سے بھی کم ہوتی ہے۔اگر روایتی شیشے کے بجائے اسپائنل کا استعمال کیا جائے تو بلٹ پروف شیشے کا وزن نصف ہو جائے گا۔
اس طرح بلٹ پروف گاڑیاں زیادہ تیزی سے سفر کرسکیں گی اور وزن کم ہونے کی وجہ سے ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔اس کے علاوہ مختلف برقی آلات میں استعمال کرنے سے ان کے وزن پر اثر نہیں پڑے گا اور صارف موبائل فون، گھڑی وغیرہ اسی طرح اپنے ساتھ رکھ سکے گا، جیسے موجودہ شکل میں رکھتا ہے۔ سائنس دانوں نے اسے ایک اہم ایجاد قرار دیا ہے، جس کا فائدہ مستقبل میں عام آدمی بھی اٹھائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…