اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ناسا سے وابستہ ماہرین نے ایک ایسا طریقہ دریافت کیا ہے جس کی بدولت خلائی سفر دنوں کے بجائے گھنٹوں میں طے ہوسکے گا۔ مذکورہ طریقے سے طے کئے گئے سفر میں خلائی جہاز چاند کی سطح پر چند گھنٹوں میں جبکہ مریخ پر 70دنوں میں پہنچ سکیں گے۔ ناسا کے جانسن سپیس سینٹر میں موجود ان ماہرین نے الیکٹرومیگنیٹک ویویوز کی مدد سے یہ تجربہ کیا ہے۔ الیکٹرومیگنیٹک ڈرائیو کا نظریہ بہت پرانا ہے اور امریکی، برطانوی اور چینی ماہرین اس نظریئے کے تحت کام کرنے والی گاڑیوں کے امکانات پر کئی برس سے کام کررہے تھے تاہم اصل مسئلہ یہ تھا کہ کوئی ایسا طریقہ ایجاد کیا جائے جس میں خلائی گاڑی کو دھکا دینے کیلئے کسی بیرونی طاقت کی ضرورت نہ ہو۔ الیکٹرومیگنیٹک ویوز میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ یہ خلائی گاڑی کے مخروطی جسم سے اس خاص انداز میں ٹکراتی ہیں کہ الیکٹریکل توانائی براہ راست رفتار بڑھانے کیلئے ضرورت قوت میں تبدیل ہوجاتی ہیں۔ اس تکنیک پر کیا گیا زیادہ تر کام ابھی تک مفروضوں کی بنیاد پر ہی کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے ابتدائی تجربات کو چینی اور ناساماہرین نے سرانجام دیا ہے اور اب تک ان تجربات میں اس نظریئے کو مسترد کئے جانے کے لائق کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا ہے۔ یہ نظریہ سو فیصد عملی ہے یا نہیں، اس بارے میں تو وقت ہی بتائے گا تاہم فی الحال بھی اس پر اعتراض کرنے والوں کی کوئی کمی نہیں کیونکہ یہ نظریہ نیوٹن کے فزکس کے حوالے سے متعدد قوانین کی نفی کرتا ہے۔ اس حوالے سے ابتدائی تجربات میں نااسا نے ایک سخت ویکیوم میں اس تجربے کو کیا ہے جبکہ ماضی میں اس حوالے سے کیا گیا تجربہ ماحولیاتی حالات میں کیا گیا تھا۔ ناسا نے تاحال ان تجربوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں