جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

کانپتی آ واز پر قابو پانے کا طریقہ

datetime 29  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیو ز ڈیسک )دوران خطاب اس سے بڑھ کے شرمندگی کا باعث اور کچھ نہیں ہوسکتا کہ مخاطب افراد کو کمزور، کانپتی اور خوف سے بھرپور آواز سنائی دے۔ عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے کہ پریشان اور نروس ہونے کی صورت میں آواز کانپتی ہے تاہم ایسا نہیں ہے بلکہ بعض اوقات ایسی صورت میں بھی آواز کانپتی ہے جب بولنا والا فرد اعتماد سے بھرپور ہو۔ آواز کانپنے کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں تاہم اس کی بنیادی وجہ ووکل کارڈز پر پڑنے والا غیر ضروری دباو¿ ہوتا ہے۔ اگر آپ کی آواز دباو¿ کا شکار ہوتی ہے تو ضروری نہیں کہ یہ ووکل کارڈز پر دباو¿ کا ہی باعث ہو، عین ممکن ہے کہ سانس لینے میں مشکلات کی وجہ سے یا پھر پریشانی کے باعث سانس لینے میں دشواری کے اثرات آواز پر اثر پڑ رہا ہو، وجہ کچھ بھی ہو، کانپتی ہوئی آواز گفتگو سے اثر ختم کردیتی ہے، اس پر قابو پانے کے مختلف سادہ سے طریقے ہیں جن کے ذریعے اس صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے۔کچھ لوگ بولنے کے دوران سانس نہیں لیتے ہیں اور جملہ ختم ہونے پر ہی سانس لینے کا انتظار کرتے ہیں۔ سانس کی کمی کی وجہ سے آواز کا نکلنا مشکل ہوتا ہے اور نتیجے میں آواز خراب ہوتی ہے۔ گفتگو کے دوران سانس لینے کا عمل جاری رکھنے کی مشق کریں۔ گہرے سانس لینے کی مشق کریں۔ عام طور پر لی جانے والی ہلکی پھلکی سانس دباو¿ میں اضافہ کرتی ہے جبکہ گہری سانسیں نروس ہونے کی کیفیت پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے۔آپ خواہ تقریر کرنے جارہے ہوں، یا کسی پروجیکٹ کے بارے میں پریزینٹیشن دینا مقصود ہو، خود کو اس کیلئے تیار کریں، یعنی کہ بولنے کیلئے ضروری مواد اکھٹا کریں اور اسے اچھی طرح سمجھ لیں۔ اپنے ذہن میں ان نکات کو تیار کریں، جن کو پہلے یا اہم نکات کے طور پر بیان کرنا ہے۔ بلند آواز سے بولنے کی مشق کریں۔ اور ممکن ہو تو اس کی آڈیو یا ویڈیو ریکارڈنگ کریں۔ اس ریکارڈنگ کو سن کے آپ اپنی خامیوں پر قابو پاسکتے ہیں۔گفتگو کے اصل موقع سے قبل اپنے جسم سے فالتو توانائی نکال پھینکیں۔ یہ توانائی دباو¿ پیدا کرتی ہے، اس کیلئے عمارت کے گرد چکر لگائیں، سیڑھیاں اوپر نیچے چڑھیں اتریں یا کوئی بھی ایسا جسمانی کام کریں، جس سے آپ کی کچھ توانائی خرچ ہو، یہ کانپتی ہوئی آواز پر قابو پانے میں مدد دے گا۔ یہ طریقہ اعصابی تناو¿ کو بھی کم کرتا ہے۔ آپ چاہیں تو رقص بھی کرسکتے ہیں۔ ممکن ہو تو کسی ایسے کھیل میں حصہ لیجیئے جو کہ جسمانی مشقت کا ذریعہ ہو مثلاً بیڈمنٹن یا ٹینس وغیرہ۔کانپتی ہوئی آواز پر قابو پانے کا ایک آسان طریقہ خود کو پر اعتماد ظاہر کرنا ہے، آپ خواہ اعتماد سے عاری ہوں تاہم جھوٹ موٹ کا اعتماد ظاہر کرنے سے آپ خود بخود پراعتماد ہوجائیں گی۔ یاد رکھیں کہ پر اعتماد آواز کو سننا آسان ہوتا ہے اور آواز میں اعتماد پیدا کرنے کیلئے اس کا بلند ہونا ضروری ہے۔اپنے سامعین سے آنکھیں ملائیے۔ اگر آپ کو ہر فرد کی جانب دیکھتے ہوئے مسئلہ ہورہا ہے، تو شرکا میں شامل کسی ایسے فرد کی جانب دیکھیئے جو کہ آپ کیلئے سہارے کا باعث ہو۔ ان کی جانب دیکھنے سے آپ کے اندر موجود خوف خودبخود زائل ہونے لگے گا اور آواز سے کپکپاہٹ خود بخود ختم ہوجائے گی۔
گفتگو سے قبل آئینے میں دیکھ کے مشق کیجیئے۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…