اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) دفتری امور میں کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جن پر غیر ضروری توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے تاہم دفتری ماحول میں جاری چہل پہل ، ساتھیوں کی خوش گپیوں کی وجہ سے کبھی کبھار اپنے کاموں پر توجہ دینا ناممکن بھی ہوجاتا ہے۔ اس صورتحال میں کیا کرنا چاہئے، یہ سیکھنے کیلئے کاروباری دنیا کے معروف کامیاب افرادکا مشورہ ہی کافی ہے۔ اس ضمن میں چند مشہور ہستیوں کے مشوروں کو یکجا کیا گیا ہے جو کہ ذیل میں پیش ہے۔سٹیفنز ہیڈ کے بانی ستھیش کہتے ہیں کہ اگر توجہ میں کمی اور ارتکاز پیدا کرنے میں ناکامی کی وجہ نیند کی کمی، تھکاوٹ کا احساس ہے تو ایسے میں پاور نیپ کا طریقہ اپنائیے۔ اپنی میز پر سر رکھ کے سوجائیں یا ممکن ہو اور کوئی صوفہ دستیاب ہو تو اس پر لیٹ کے سوجائیں تاہم یہ صرف زیادہ سے زیادہ آدھے گھنٹے کیلئے ہونا چاہئے۔پائلٹ کے مالک جوزف فیسون کا ارتکاز پیدا کرنے کا طریقہ قدرے مختلف ہے، وہ ہلکی پھلکی موسیقی کو سننے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موسیقی کی وجہ سے پیدا ہونے والا ردھم کام میں بھی ردھم پیدا کرتا ہے، نیز اس موسیقی کی بدولت دفتر میں جاری چہل پہل سے بھی دھیان بٹ جاتا اور شور سنائی دینا بند ہوجاتا ہے۔اگر دفتر میں آنے والے ہر ملاقاتی کو ہرروز وقت دیا جائے تو ایسے میں کاموں پر توجہ مرکوز کرنا مشکل ہی نہیں تقریباً ناممکن ہے، اس لئے بہتر ہے کہ ملاقاتوں کیلئے دن، اور اوقات مخصوص کئے جائیں۔ یہ مشورہ ہے لوکلائز کے سی ای او برینڈن پیٹن کا۔ڈیٹا کیمپ کے مالک جوناتھن بھی موسیقی کے ذریعے ذہن کو پرسکون کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ راتوں کو جاگ کے ذہن کو تروتازہ رکھتے ہوئے کام نمٹانے کا واحد راز یہ موسیقی ہے جو ان کی مشکل وقت کی ساتھی ہے۔بینٹو باکس کے سی ای او کرسٹل موبینی کہتے ہیں کہ ارتکاز پیدا کرنے کے بارے میں کہتے ہیں کہ بڑے کاموں کو چھوٹے حصوں میں تقسیم کریں، جس طرح کی بورڈ شارٹ کٹ کیز کاموں کو آسان کرتی ہیں، یہ طریقہ آپ کے مسائل کو بھی آسانی سے حل کرے گا۔کارٹیسیئن کمپنی کے مالک ایریئل برنر کہتے ہیں کہ کاموں کو بروقت اور ٹھیک طرح مکمل توجہ کے ساتھ مکمل کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ کیلنڈر پر ان کی نشاندہی کی جائے۔ایل ایس کیو کے اینٹونیو کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر چھانٹنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اینٹونیو کا کہنا ہے کہ جب تک ترجیحی بنیادوں پر کاموں کی فہرست نہ بنائی جائے، تمام کام مکمل نہیں کئے جاسکتے ہیں۔آئرس وی آر کے شین سکارٹن کا ماننا ہے کہ کھانے اور سونے سے لے کر دفتری امور تک ہر کام کیلئے وقت مقرر کرنے سے زندگی کو آسان بنایا جاسکتا ہے۔ اگر وقت طے ہو تو ایسے میں نیند بھی پوری کی جاسکتی ہے دوسری صورت میں مصروف دنوں میں کھانا اور سونا بھول جاتا ہے اور یہ دو امور توجہ پیدا کرنے کیلئے بے حد اہم ہیں۔اپنے ہفتے بھر کے لئے اہداف طے کریں۔ اس طرح چیک لسٹ پر نشاندہی کرتے جائیں کہ ہفتے کے کون سے اہداف آپ نے حاصل کرلئے ہیں۔ یہ سپون یونیورسٹی کے میکینزی بارتھ کا دعویٰ ہے۔سٹریم کے بانی تھائیری کہتے ہیں کہ توجہ پیدا کرنے کیلئے جتنا ضروری اپنی نگہداشت ہے، اتنا ضروری اور کچھ نہیں۔ جم جائیں، اسی صورت میں آپ زندگی میں توازن پیدا کرسکیں گے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں