اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) سائنسی دنیا میں شعاعوں کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے اس کی مدد سے انسانی آپریشن سمیت مختلف تیکنیکی کام بھی لیے جاتے ہیں جب کہ اب ان شعاعوں سے ایک ایسا کام لیا جائے جسے سن کر ہی آپ حیرت میں مبتلا ہوسکتے ہیں کیونکہ اب شعاعوں سے موسم کو بھی کنٹرول کیا جاسکے گا۔سوئٹزرلینڈ کے ماہر طبیعیات جین پیرے وولف نے موسموں کو کنٹرول کرنے کے لیے شعاعوں کا استعمال کر کے بادلوں کو تخلیق دینے کی ٹیکنالوجی کو جدید شکل دے دی ہے اور اس جدید ٹیکنالوجی کو انہوں نے کالا جادو کانام دیا ہے جس کے ذریعے شعاعوں کا استعمال کرتے ہوئے ایسے علاقے جہاں خشک سالی ہو وہاں بادلوں کو ”کونڈین سیشن“ یعنی عمل تبخیر سے تخلیق کیا جاتا ہے جس میں بھاپ کو ڈراپ لیٹ اور آئس کرسٹل میں تبدیل کیا جاتا ہے جب کہ اسی عمل سے قدرتی بادل بھی وجود میں آتے ہیں۔
اس جدید عمل کے مکمل ہونے کے بعد بارش شروع ہوجاتی ہے اور یوں وہ زمین جو طویل عرصے سے پانی کو ترس رہی ہوتی ہے عارضی اور محدود پیمانے پر اپنی پیاس بجھا پاتی ہے۔ جین کا کہنا ہے کہ اس عمل کو لیبارٹری میں محدود پیمانے پر کیا گیا کیونکہ شعاعیں اتنی طاقتور نہیں ہوتیں کہ اس سے بڑے پیمانے پر بادل بنائے جاسکیں جب کہ اس عمل میں کئی تکینیکی پیچیدگیاں بھی ہیں جو اس راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ جو شعاعیں استعمال کی جارہی ہیں وہ زیادہ طاقتور نہیں کیونکہ اس میں ایک ٹیرا واٹ توانائی موجود ہوتی ہے جو جوہری پلانٹ میں استعمال کی جاتی ہے تاہم یہ زیادہ عرصہ قائم نہیں رہ سکتی۔جین پیرے وولف نے اس ٹیکنالوجی کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان شعاعوں کی مدد سے صرف بادل ہی تخلیق نہیں دیئے جاتے بلکہ ان میں کڑکتی ہوئی ایسی بجلی بھی پیدا کی جاسکتی ہے جو زمین پر گرنے کے بجائے صرف بادلوں تک ہی محدود رہے گی۔
مزید پڑھئے:شادی پر بھروسہ ہے نہ دلچسپی، ملیکہ شیراوت
جین کے مطابق چند سال قبل میکسیکو کے پہاڑوں پر جا کر شعاعوں کو تجرباتی طور پر فضا میں فائر کیا گیا جس سے بادلوں میں کم طاقت کی کڑکتی بجلی وجود میں آگئی جب کہ اس ٹیکنالوجی سے موسم کو مرمت بھی کیا جاسکتا ہے جیسے طوفانوں، سیلابوں اور خشک سالی کو کنٹرول کیا جا سکے گا اور جہاں جس کی ضرورت ہوگی اس کو بڑھا دیا جائے گا۔اس ٹیکنالوجی سے قبل بادلوں کو کیمیکل اسپرے کے ذریعے تشکیل دیا اور کنٹرول کیا جاتا تھا جو انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب کرتا تھا جب کہ بیجنگ اولمپلک کی افتتاحی تقریب کے دوران چین نے ایسا راکٹ فضا میں بھیجا جس نے کلاو¿ڈ سیڈنگ یعنی بادلوں کی تخلیق کے عمل سے بارش کو روک دیا تھا اوربارش برسانے والے بادلوں کو دوسرے مقام کی جانب منتقل کردیا تھا۔