بارہ قسم کے لوگوں کو ڈیلیٹ کردیں

22  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )کچھ لوگ، دوستوں کے انتخاب میں دھوکہ کھاجاتے ہیں تاہم اس امر کا ادراک اس وقت ہوتا ہے جب یہ افراد دھوکہ دے چکے ہوں یا پھر آپ کی زندگی، جذبات، وسائل کو کسی نہ کسی طور پر نقصان پہنچا چکے ہوں۔ اس وقت بس یہی ایک خواہش دل میں بیدار ہوتی ہے کہ کوئی ایسا ریموٹ کنٹرول ہو، جس کا بٹن دباتے ہی یہ افراد اور ان سے وابستہ یادیں ذہن سے مٹ جائیں۔ ایسے افراد میں چند خاص قسم کی عادات پائی جاتی ہیں یا دوسرے الفاظ میں مندرجہ ذیل عادات کے مالک افراد مستقبل میں آپ کو نقصان پہنچانے کا خطرہ رکھتے ہیں، اس لئے قبل اس کے کہ یہ آپ کی زندگی کے کمپیوٹر میں کوئی وائرس داخل کریں، انہیں فوری طور پر آلٹ ، کنٹرول اور ڈیلیٹ کے بٹن ایک ساتھ دبائیں اور اپنی زندگی سے نکال پھینکیں۔ وہ افراد یہ ہیں:
کچھ لوگ دوسروں کی زندگی کے فیصلوں کا اختیار خود لینا چاہتے ہیں۔ بحیثیت ماں ، ایک عورت کو اپنے بچون کی راہنما بننے کا اختیار ہے تاہم اپنے بچوں کی زندگی کو پوری طرح قابو کرلینے کا حق تو اسے بھی دینا عام افراد کیلئے مشکل ہوتا ہے، اسی طرح دوستوں کے معاملے میں جن افراد کی ایسی ہی سوچ ہو، انہیں فوری طور پر اپنی زندگی سے نکال دیں۔کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کی داستان مظلومیت ہی کبھی ختم نہیں ہوتی۔ ایسے لوگوں کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان کے اطراف میں موجود استاد، دوست، بہن بھائی، والدین سمیت ہر شخص ان کا دشمن ہوتا ہے اور ان کیلئے بدترین ثابت ہوا ہے، ایسے افراد سے نجات ہی بہتر ہے کیونکہ جلد یا بدیر آپ بھی ایسی ہی فہرست میں ہوں گے۔کچھ لوگ باتیں بنانے میں فنکار ہوتے ہیں، یہ محفل میں رونق تو خوب لگاتے ہیں، لیکن ان سے بچ کے رہنا چاہئے کیونکہ ایسے لوگ دراصل توجہ کیلئے اپنے واقعات کو جھوٹ سچ کا مرکب بنا دیتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ کوئی بھی شخص ہمیشہ ، ہر واقعے میں ہیرو ، یا ہیروئن ہی نہیں ہوتا ہے، اگر وہ ایسا دعویٰ کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ کچھ حقائق کو چھپا کے اور کچھ اضافی کو شامل کرتا ہے اور عنقریب آپ بھی ان کے ان واقعات میں بطور ولن شامل ہوں گے۔
کچھ لوگ کو ہر وقت باخبر رہنے کا شوق ہوتا ہے، دوست کس سے مل رہے ہیں، کہاں جارہے ہیں۔ اس سب پر ان کی نظر ہوتی ہے، اس کیلئے وہ عام طور پر سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہیں، انہیں فوری پر اپنے دوستوں کی فہرست سے خارج بھی کریں اور فیس بک کی طرح زندگی میں بھی بلاک کریں۔کچھ لوگ بظاہر دوست ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن ہر بار کچھ ایسا اتفاق ہوتا ہے کہ وہ وہی کچھ کرتے دکھائی دیتے ہیں جو کہ دراصل آپ نے کیا ہوتا ہے یا پھر سوچا ہوتا ہے، ایسے لوگ دراصل آپ کو نشانہ بنا کے اپنی تسکین کا سبب پیدا کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو اپنی زندگی سے نکال دیں کیونکہ ان کی یہ تسکین آپ کو کوفت میں مبتلا کرتی ہے۔کچھ افراد کی دوستی ، اس وقت تک محدود رہتی ہے جب تک کہ انہیں دوسروں سے کپڑے، جیولری اور دیگر سامان چاہئے ہو، اس کے بعد وہ دوستی ہی ختم کردیتے ہیں۔ کوشش کریں کہ فیس بک سے ان کا پیچھا کریں اور کم از کم ان کے دوستون کو ان سے خبردار ضرور کریں، اس طرح آپ کی چیز واپس ملنے کے امکانات تو نہیں البتہ دوسرے دھوکا کھانے سے ضرور بچ جائیں گے۔فلموں اور ٹاک شوز سے نوجوان نسل میں طنزیہ گفتگو کارجحان بڑھ رہا ہے۔ طنز کرنے اور طعنے دینے میں جن افرادکو تمیز کرنا نہ آتی ہو، انہیں اپنے دوستون کے گروہ میں شامل کرنا دراصل خود اپنے آپ سے مذاق کرنے کے مترادف ہوتا ہے۔اسی فہرست میں مطلبی لوگ بھی شامل ہیں جو کہ اچھے وقت میں پارٹی کیلئے تو آگے آگے ہوتے ہیں، لیکن وقت پڑنے پر وہ آپ سے بڑی مصیبت میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔ ایسے مطلبی لوگوں سے آگہی کے باوجود بھی انہیں اپنے ساتھ رکھنا حماقت ہے۔کچھ لوگ بظاہر بہت اچھے دوست بنے رہتے ہیں لیکن پیٹھ پیچھے آپ کی دوسروں سے برائیاں کرنے سے باز نہیں آتے ہیں، اگر آپ کے کسی دوست کے حوالے سے آپ کو ایسی کوئی اطلاع ملتی ہے تو سچ جاننیں کی کوشش کریں اور ممکن ہو تو اس سے دورہوجائیں، ایسے لوگ آپ کو نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔کچھ لوگوں کیلئے انکی زندگی ہی سب سے اہم ہوتی ہے، وہ اپنی زندگی، اس میں موجود خوبصورتی کا ذکر تو ہر وقت کریں گے لیکن آپ کے دل کی بات سننے کیلئے ان کے پاس وقت نہیں ہوتا ہے، ایسے لوگوں سے دوستی ترک کردیں کیونکہ یہ لوگ دوست نہیں ہوتے بلکہ صرف اور صرف ایک ایسا سہارا تلاش کرتے ہیں جس کے ذریعے وہ اپنی نرگسیت کو دوستی کے پردے میں چھپا سکیں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…