دمدار ستارہ روشنی کے گولے پھینک رہاہے

21  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد(نیوزڈ یسک )یورپ کے روزیٹا خلائی مشن نے ایک کومٹ سے گیس اور گرد کے غبار کو فلمبند کیا ہے۔چار کلو میٹر بڑے برف اور گرد کا دمدار سیارہ جسے ’کامٹ 67 پی‘ کہتے ہیں سورج کی جانب سفر کرتے ہوئے بہت بڑی مقدار میں ایسا مادہ خلا میں پھینک رہا ہے۔خلائی گاڑی روزیٹا اگرچہ اس سے مناسب فاصلے پر ہے لیکن وہ اس کی متواتر تصاویر لے رہی ہے۔سائنس کیمرہ سسٹم سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بطخ نما کومٹ کس طرح پچھلی طرف سے پھٹتا ہے۔یہ خلا کا وہ علاقہ ہے جسے ’امہوٹیپ‘ کہا جاتا ہے اور یہ مصریوں کے حکمت اور طب کے خدا سے منسوب ہے۔اس واقعے کے متعلق گذشتہ ہفتے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں یورپین جیو سائنسز کی جنرل اسمبلی کے دوران بتایا گیا۔اوسیریز کی ٹیم کے ممبر کارسٹن گٹلر نے اجلاس کو بتایا کہ ’ہم نے مارچ 12 کو ایک بڑے قسمت رہے اور ہمیں صرف دو منٹ کے وقفے کی تصاویر ملیں۔‘’پہلی تصویر میں، نیوکلیئس کے نیچے آپ کو کچھ نظر نہیں آتا۔ دو منٹ اور دس سیکنڈ کے دوران دوسری تصویر میں ایک پورا جیٹ مکمل ہو جاتا ہے۔‘’اس جیٹ کی لمبائی 900 میٹر ہے اور دو منٹ کے وقفے سے آپ اس کی رفتار کا اندازہ لگا سکتے ہیں جو کہ 8 میٹر فی سیکنڈ ہے۔‘اوسیریز کے پرنسپل انویسٹیگیٹر ہولگر سیرکس نے کہا کہ ’کسی نے بھی پہلے گرد کے ذرات کو اٹھتا ہوا نہیں دیکھا ہو گا، ایسی چیزوں کی پہلے سے منصوبہ بندی کرنا ناممکن ہے۔‘توقع ہے کہ آنے والے ہفتوں میں جب دمدار ستارہ سورج کے مزید قریب جائے گا تو اس پر جیٹ بننے میں تیزی آئے گی۔ایسا 13 اگست کو ہو گا۔ اس دن خلائی بطخ مریخ کے مدار میں داخل ہو جائے گی جو کہ سورج سے 180 ملین کلو میٹر کی دوری پر ہے۔اس وقت روزیٹا کہاں ہو گا یہ ابھی واضح نہیں ہے۔یورپین سپیس ایجنسی کو گذشتہ ماہ روزیٹا کو تقریباً دمادار ستارے سے 100 کلو میٹر فاصلے پر رکھنا پڑا تھا کیونکہ ستارے سے نکلنے والی گرد سے اس کا مواصلاتی نظام متاثر ہو رہا تھا۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…