پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

اب تک ڈاکٹرز ،ہسپتال انہیں دو مرتبہ مردہ قرار دے چکے ہیں ‘ سعد یہ سہیل کا انکشاف

datetime 7  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)سابق رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے انکشاف کیا ہے کہ اب تک ڈاکٹرز اور ہسپتال انہیں دو مرتبہ مردہ قرار دے چکے ہیں ، ایک بار بار ہسپتال عملے نے مردہ قرار دے کر لاش گھر بھجوا دی تھی۔

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایک بار انہیں کم عمری میں لاہور کے ایک معروف اور اچھی ساکھ رکھنے والے ہسپتال نے مردہ قرار دیا تھا۔ہسپتال والوں نے انہیں مردہ قرار دینے کے بعد ان کی لاش تک کو گھر بھجوا دیا گیا تھا اور اہل خانہ ان کی تدفین کا انتظار کر رہے تھے،میت پر سب لوگ والد کے کراچی سے آنے کا انتظار کر رہے تھے ،سعدیہ سہیل نے کہا کہ والد جیسے ہی گھر آئے، وہ ان کی میت کو لے کر کہیں چل پڑے ،کیونکہ انہیں یقین تھا کہ ان کی بیٹی زندہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ خدا کی رحم اور کرم سمیت والد کی محبت اور شفقت کی وجہ سے آج وہ زندہ ہیں، ورنہ 8 یا 9 سال کی عمر میں جب انہیں مردہ قرار دے کر ان کی لاش کو گھر بھجوایا گیا تھا تب ہی انہیں دفنا دیا گیا ہوتا۔سعدیہ سہیل نے بتایا کہ دوسری بار انہیں اس وقت مردہ قرار دیا گیا جب ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش متوقع تھی۔

انہوں نے ڈاکٹرز اور ہسپتال کے نام بتانے سے گریز کیا تاہم واضح کیا کہ یو سی ایچ ہسپتال کے ڈاکٹرز نے ان کا علاج کرکے ان کی زندگی بچائی۔سعدیہ سہیل کے مطابق دوسری بار جب انہیں مردہ قرار دیا گیا تھا تب ان کے اپینڈکس کو پیٹ میں پھٹے 78 گھنٹے گزر چکے تھے اور ان کے پورے جسم میں زہر پھیل چکا تھا اور ان کی جسم کی رنگت تبدیل ہوکر سبز ہو چکی تھی۔پیٹ سمیت تقریبا تمام نظام ختم ہوچکا تھا، آنتیں بھی گل چکی تھیں لیکن یو سی ایچ ہسپتال کے ڈاکٹرز کی حاضر دماغی اور والد کی محبت اور شفقت نے انہیں دوبارہ بھی بچایا۔سعدیہ سہیل نے کہا کہ ان کے والد کا ماننا تھا کہ جب بھی ان کی بیٹی فوت ہوجائیں گی، سب سے پہلے انہیں دل میں تکلیف ہوگی اور دل کے ذریعے انہیں معلوم ہوجائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…