منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

آئینی ترمیم پر ووٹ دیا یا نہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے، علی امین

datetime 21  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر ووٹ دیا یا نہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے،اگر مجبوری تھی تو استعفیٰ دے دیتے، استعفیٰ کیوں نہیں دیا جنہوں نے ذاتی مفاد کے لئے اپنی وفاداریاں بدلی ہیں، قوم تو ان سے حساب لے گی مگر ہم بھی ضرور حساب لیں گے، اگر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو ہم دوبارہ نکلیں گے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو غیرآئینی ترمیم کی گئی ہے یہ چند اشرافیہ کے لئے کی گئی ہے، اشرافیہ کے نیچے عدلیہ کو لاکر عدلیہ کو محکوم بنادیا گیا ہے ۔حکومت نے عدلیہ پر حملہ کیا جس کے پاس جائز مینڈیٹ نہیں، پہلے تو ہم عوام کے ذریعے اپنا مینڈیٹ واپس لیں گے، پھر ایسی ترامیم کو ہم مسترد کریں گے، ہمیں پتا چل گیا کہ کون ضمیر فروش تھا کون غدار تھا، کون بزدل تھا،ا ور کون وہ لوگ تھے جو نظریے کے لیے کھڑے ہیں۔

انکاکہنا تھا کہ جن جن لوگوں نے آئینی ترمیم کے لیے ووٹ دیا اور جن لوگوں نے ووٹ نہیں دیا مگر بانی چیئرمین کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے لیے ان کی صف میں کھڑے رہے رات تک ان سب کے نام آجائیں گے اور ہم ایسے کسی بندے کو نہیں چھوڑیں گے،غدار غدار ہوتا ہے چاہے وہ کسی مجبوری سے ہو یا پیسوں کی وجہ سے ہو،اگر مجبوری تھی تو استعفیٰ دے دیتے، استعفیٰ کیوں نہیں دیا جنہوں نے ذاتی مفاد کے لئے اپنی وفاداریاں بدلی ہیں، قوم تو ان سے حساب لے گی ہم مگر ہم بھی ضرور حساب لیں گے، اور کسی کا یہ خیال ہے کہ بڑے آرام سے ہضم کرلے گا تو اتنے آرام سے ہضم نہیں ہوگا۔انہوںنے کہاکہ اگر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس نہ بنایا گیا تو ہم دوبارہ نکلیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اداروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اور جتنے فیصلہ ساز ادارے ہیں میں برملا ان سے کہہ رہا ہوں کہ آپ جواب دہ ہیں ان چیزوں کے لیے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ اس ملک میں جو کچھ بھی کریں آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا اور ایسا بھی نہیں ہوسکتا کہ آپ ہر ایک کا منہ بند کرلیں گے۔نیب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب نے سوائے سیاسی انتقام کے آج تک کچھ نہیں کیا، عوام کے سیکڑوں ارب روپے اس پر خرچ ہوچکے ہیں جبکہ نتیجہ سوائے سیاسی انتقام کے کچھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنی مرضی کے بندے بٹھائیں گیا ورمرضی کے بندوں سے فیصلے کرائیں گے تو کبھی بھی وہ ادارے آگے نہیں بڑھ سکتے، اس کا ثبوت یہہ ہے کہ آج ہم قرضوں میں ڈوب چکے ہیں جس ادارے میں جس سیکٹر میں دیکھیں پاکستان نیچے جارہا ہے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے اور ایسی جو غیرقانونی ترامیم کی گئی ہیں ان کی وجہ سے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…