نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں جعل سازوں نے بھارت کے سب سے بڑے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی ایک جعلی برانچ قائم کرکے اسے دس دن تک آپریٹ کرتے رہے تاکہ لوگوں کو مستحکم ملازمتوں کا جھانسہ دیکر ان سے رقوم بٹوری جاسکیں۔بھارتی ٹی وی کے مطابق اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ وسطی بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ایک گائوں چھاپورہ کے لوگ دور دراز کے اس پسماندہ علاقے میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی برانچ دیکھ کافی حیران ہوئے۔
کچھ لوگوں ابتدا میں شک بھی ہوا، جبکہ کچھ سمجھے کہ یہاں انھیں اچھی اور مستقل ملازمت کا موقع ملے گا، پنٹو دھروے نامی ایک 25 سالہ نوجوان ان افراد میں شامل ہے جس نے اس بینک میں کیشئر کی ملازمت کے لیے پانچ لاکھ اسی ہزار روپے دیے۔تاہم وہاں کسی قسم کا کوئی کام نہ کرنے اور ایمپلائز آئی ڈی کارڈ نہ ہونے کے معاملے نے شکوک و شبہات کو جنم دیا لیکن بالکل نئے فرنیچر، آپریشنل کاونٹرز اور ایسے ہی دیگر انتظامات نے انکے شک کو دور کیا۔چند روز تک تو یہ معاملہ چلتا رہا اور جعلی منیجر انھیں کمپنی پروٹوکولز فالو کرنے جیسے ہدایت دیتا رہا، لیکن پھر ایک دن منیجر نے آنا بند کر دیا، جس کے بعد پولیس وہاں پہنچ گئی اور ملازمت حاصل کرنے والوں کو بتایا کہ ان کے ساتھ فراڈ ہوگیا ہے۔