ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

دکی،شہید مزدوروں کے ورثا کوفی کس 15لاکھ دینے کا اعلان

datetime 12  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دکی (این این آئی)بلوچستان کے علاقے دکی میں گزشتہ روز کوئلہ کانوں پر مسلح افراد کے حملے میں 21 کان کن جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی آگ لگا کر نذر آتش کردیے۔ تاہم، حکومت نے شہید مزدوروں کے ورثا کو فی کس 15 لاکھ دینے کا اعلان کیا ہے۔

پولیس کے مطابق دکی میں کوئلے کی کانوں پر مسلح افراد کے حملے میں سول سیکیورٹی اہلکار اجمل بھی شہید ہوگیا، جس کے بعد واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ شہید اجمل کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، شہید اجمل کی نماز جنازہ ایف سی چھاونی دکی میں ادا کردی گئی۔اس سے قبل دکی میں جمعرات کی شب شہر سے مغرب کی جانب 7 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جیند کول کمپنی میں واقع ڈسٹرکٹ چینرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر کے کوئلہ کانوں پر مسلح افراد نے حملہ کیا، رات گئے حملہ 11.45 پر کیا گیا۔

ایس ایچ او دکی ہمایوں خان ناصر کے مطابق حملے میں کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے 20 مزدور جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی خیر اللہ ناصر کے مطابق جیند کول کمپنی میں واقع میرے ذاتی کوئلہ کانوں پر مسلح افراد نے حملہ کیا، مسلح افراد نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی پیٹرول چھڑک کر نذر آتش کیے جبکہ حملے میں بھاری اسلحہ، راکٹ لانچر اور ہینڈ گرینڈ بھی استعمال کیے گئے۔جاں بحق مزدوروں کو مختلف کوئلہ کانوں سے ٹولیوں کی شکل میں یکجا کرکے فائرنگ کی گئی، مرنے والے مزدوروں میں سے 2 کا تعلق افغانستان، 3 کا پشین، ایک کا کچلاک، 4 کا قلعہ سیف اللہ، 4 کا ڑوب اور ایک کا لورالائی سے ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…