اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کے اعلان کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے اکثر داخلی اور خارجی راستوں، سڑکوں اور شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ احتجاج کرنے والے 8 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال کے باعث دارالحکومت اسلام آباد میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد رہی اور موبائل فون سروسز معطل رہی۔احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں 26 نمبرچونگی کو ٹیکسلا کے مقام سے کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے، فیض آباد، سیکٹر آئی ایٹ، آئی جے پی ڈبل روڈ، مارگلہ روڈبھی کنٹینرز لگا کر بند کر دی گء ہے، سنگجانی فیض آباد، سیکٹر جی الیون چوک، گولڑہ موڑ فلائی اوور اور انڈر پاس پر بھی کنٹینرز لگائے گئے ۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے سرائے عالمگیر سے جہلم، گجرات سے وزیرآباد کو ملانے والے 4 پل ٹریفک کیلئے بند کرکئے گئے ، لاہور،منڈی بہاالدین،کھاریاں،گوجرنوالہ سیاسلام آباد اورراولپنڈی کو جانیوالے چھوٹے بڑے راستے بھی بند ہیں۔منڈی بہائوالدین میں بھی احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ متحرک نظر آرہی ہے اور کنٹینرز لگا کر راستے مکمل طور پر بند کرکئے گئے ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، جی ٹی روڈ دریائے جہلم اور دریائے چناب پر زمینی راستوں کو ملانے والے پل کو بھی بندکیا گیا ہے۔ترجمان اسلام آباد پولیس نے خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، شہری کسی بھی غیر قانونی عمل کا حصہ نہ بنیں، پولیس عوام کی جان و مال کیتحفظ کے لئے ہروقت مصروف عمل ہے، امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ سفر کرتے ہوئے راستوں کی بندش کی پیش نظر ٹریفک ایڈوائزری کو مدنظر رکھیں، ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال جاننے کے لیے اسلام آباد پولیس ایف ایم 92.4 اور پکار 15 سے رہنمائی لی جاسکتی ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد تمام سیاسی اجتماعات، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، لاہور اور راولپنڈی میں رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں ہیں جبکہ اٹک میں رینجرز کے ساتھ ساتھ ایف سی بھی بلالی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے احکامات جاری کیے گئے ہیں، رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔