منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شادی سے انکار کرنے پر خاتون اسکول ٹیچر قتل

datetime 5  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (این این آئی)صوبہ خیبرپختوخوا میں ایک خاتون اسکول ٹیچر کو مقامی بااثر فرد کی جانب سے شادی کی پیشکش سے انکار کرنے پر گولی مار کر قتل کر دیا گیا، بااثر شخص ماضی میں بھی اسے ہراساں کرتا تھا اور اس پر شادی کے لیے دباؤ ڈالتا تھا۔مقتول خاتون کے والد جان محمد کی جانب سے پولیس اسٹیشن ٹوٹلائی بونیر میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ان کی بیٹی گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول، جنگدرہ میں بطور ٹیچر خدمات انجام دے رہی تھی۔

انہوں نے ایف آئی آر میں بتایا کہ میں خود اپنی 40 سالہ بیٹی نرگس کے ساتھ منگل کی صبح ڈیوٹی کے لیے اس کے اسکول جا رہا تھا، جب ہم لوہار سرائے کے علاقے میں پہنچے تو وہاں ایک سفید رنگ کی کار کھڑی تھی، اس میں سے دو مسلح افراد نکلے اور انہوں نے ان کی بیٹی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ دونوں مسلح افراد امانی زیب اور عبدالرحمن ٹوٹلائی کے رہائشی ہیں اور ملزمان ان کی بیٹی کو قتل کرنے کے بعد گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔مقتول اسکول ٹیچر کے والد نے ایف آئی آر میں کہا کہ ان کی بیٹی غیر شادی شدہ تھی اور مقامی بااثر عطا اللہ ان کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا تھا جبکہ نرگس اس تجویز پر راضی نہیں تھی اور ہمیشہ انکار کرتی رہی لیکن عطا اللہ اکثر انہیں اور ان کی بیٹی کو ہراساں کرتا تھا۔

انہوں نے ایف آئی آر میں دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کو عطا اللہ کے اکسانے پر قتل کیا گیا اور خود ان کی بیٹی نے 20 ستمبر 2023 کو پولیس کو رپورٹ کی تھی اور ٹوٹلائی کے عطا اللہ کے خلاف زیر دفعہ 500، 506، 342/34 کے تحت ایف آئی آر نمبر 493 درج کرائی تھی۔پرانی ایف آئی آر میں مقتولہ خاتون کا مؤقف تھا کہ عطا اللہ نے انہیں راستے میں موبائل فون کے ذریعے ہراساں کیا اور شادی اور رشتہ رکھنے پر مجبور کیا۔انہوں نے اپنی شکایت میں لکھا کہ ملزم اس کے گھر والوں، والد پر دباؤ ڈالتا تھا اور ان سے کہتا تھا کہ وہ اس کی ہو گی اور کوئی اس کے ساتھ شادی نہیں کر سکتا۔

بونیر کے ضلعی پولیس افسر شاہ حسن نے بتایا کہ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کا ٹرائل شروع کر دیا گیا ہے اور وہ متاثرہ اور اس کے خاندان کو انصاف فراہم کریں گے۔دوسری جانب صوبے بھر کے ماہرین تعلیم کی جانب سے اس واقعے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی اور حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ خواتین اساتذہ کے لیے محفوظ راستے اور سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…