ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

لاہور ہائیکورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول، نجی کوریئر کمپنی کا ملازم گرفتار

datetime 3  اپریل‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ کے 8 ججوں کو گزشتہ روز پاؤڈر بھرے مشکوک دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔نجی ٹی و ی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ دھمکی آمیز خطوط جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس عالیہ نیلم کے نام بھجوائے گئے۔

ذرائع کے مطابق دھمکی آمیز خطوط نجی کوریئر کمپنی کے ملازم نے موصول کروائے، جسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔مشکوک خطوط موصول ہونے کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے، پولیس فورس احاطہ عدالت میں موجود ہے، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) حکام لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے ہیں۔

دریں اثنا ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوی نے لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو موصول ہونے والے خطوط کی تعداد 4 ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تحقیقات چل رہی ہیں، دیگر کورٹس سے بھی چیک کیا جارہا ہے۔انہوںنے کہاکہ آپ کو درست حقائق بتائے جائیں گے، کچھ وقت دیا جائے تاکہ چینلز پر چلنے والی خبر عوام تک درست جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز 3 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 8 ججوں کو پاؤڈر بھرے مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے جس میں ڈرانے دھمکانے والا نشان موجود تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…