کراچی(این این آئی)کراچی میں حکومتی جماعت تحریک انصاف کے ایم این اے کیپٹن(ر) جمیل احمد کے 2 ملازم بھائیوں پر ایم این اے کو دھمکیاں دینے اور رقم واپس نہ کرنے پر مقدمہ درج کرلیا گیاہے، ملازم کے اہلخانہ کے مطابق مقدمہ جھوٹا ہے کام کرنے سے انکار کرنے پر ان کے بیٹوں کو پھنسایا گیاہے۔کام کرنے سے انکار پر پی ٹی آئی کے ایم این اے کیپٹن جمیل احمد کے 2 ملازم بھائیوں اشرف
اور افضل پر ملیر کینٹ تھانے میں ایم این اے جمیل احمد کے پولیٹیکل سیکرٹری آصف کی مدعیت میں دھمکیاں دینے، دھوکا دہی کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔مدعی نے بتایا کہ ماہ جنوری میں اشرف شادی کا بہانہ بنا کر ایم این اے سے 15ہزار روپے سیلری اور 10 ہزار روپے ادھار لیکر گیا اور جب اس سے رابطہ کیا گیا تو اس نے ادھار کی رقم واپس کرنے اور واپس آنے سے منع کردیا۔ملزم کے بھائی محمد افضل نے فون پر ایم این اے کو خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیں اور گالم گلوچ بھی کی۔دوسری جانب ملزمان کے والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے افضل کو کیپٹن جمیل نے جھوٹی ایف آئی آر درج کروا کر بند کروایا ہے، گرفتار افضل کی والدہ کا کہنا ہے کہ جمیل احمد ظالم آدمی ہے میرے بیٹے کو گالم گلوچ کرتا تھاجس کے باعث وہ نوکری چھوڑ کر آیا۔دوسری جانب ایم این اے جمیل احمد اور ملازم اشرف کے درمیان مبینہ گفتگو کی آڈیوبھی منظرعام پر آگئی ہے ،جس میں جمیل اشرف سے پوچھ رہے ہیں کہ تم 15 پندرہ دن کا کہہ کر کیوں واپس نہیں آئے حالانکہ تمہیں ایڈوانس بھی دیا گیا۔جس پر اشرف بتاتا ہے کہ فی الحال اس کا واپس آنے کا ارادہ نہیں جمیل احمد کہتے ہیں کہ اگر تم بتاتے تو میں پہلے والا کک نہ نکالتا ، میں تم پر اور تمہارے باپ پر کراچی میں ایف آئی آر کٹواتا ہوں۔اشرف ایم این اے کو ایزی پیسہ کے ذریعے رقم واپس لوٹانے کا بھی کہتا ہے لیکن جمیل احمد نہیں مانے اور اشرف کو گالیاں اور دھمکی دیتے رہے۔