جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

نیب کے خوف سے بیوروکریسی فیصلے کرنے سے گریزاں،40 آئی پی پیز کو تقریباً 400 ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگی التوا کا شکار، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 8  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے خوف سے بیوروکریسی فیصلے کرنے سے گریزاں ہے۔ایک انٹرویومیں آزاد بجلی پیدا کرنے والے ادارے (آئی پی پیز) کو ادائیگیوں میں تاخیر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ نیب کے پاس ہے اور

40 آئی پی پیز کو تقریباً 400 ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگی التوا کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ جب واجب الادا رقم کی ادائیگیوں کا مسئلہ حل ہو گا تب ہی کے-الیکٹرک کو شنگھائی الیکٹرک کے حوالے کرنے سے متعلق معاملات آگے بڑھیں گے۔تابش گوہر نے کہا کہ کے-الیکٹرک کی ادائیگیوں اور دیگر قانونی پیچیدگیوں کے حوالے سے تاثر غلط تھا، سب سے اہم بات یہ ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ تمام زیر التوا رقوم جلد سے جلد ادا کر دی جائے اور قانونی مسائل حل ہوں۔انہوں نے کہا کہ شنگھائی پاور سمیت کے-الیکٹرک کا کوئی بھی خریدار ہو تو ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، دو کروڑ صارفین کی خدمت کرنے والا یہ ادارہ گزشتہ 4سال سے تذبذب کا شکار ہے اور اس کی باگ ڈور ایسے ادارے کو منتقل ہونی چاہیے جو مزید سرمایہ کاری کر سکے اس لیے حکومت اس معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تمام تر کوششیں کررہی ہے۔تابش گوہر نے کہا کہ ریکوڈک یا ماضی میں ہارے گئے کیسوں کے ڈر سے ہم اپنے اصولی مؤقف سے دستبردار نہیں ہو سکتے، یہاں اربوں روپے کی بات ہو رہی ہے جو قومی خزانے سے ہی جانے ہیں، تو اگر ہم سمجھتے ہیں کہ قانون کے مطابق ہم نے کوئی مؤقف اختیار کیا ہوا ہے تو بین الاقوامی عدالت ہو یا مقامی عدالت، ہم اپنے مؤقف میں سرخرو ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مفادات کا ٹکراؤ مجھ پر لاگو نہیں ہوتا کیونکہ میرے کے-الیکٹرک میں کوئی شیئرز نہیں ہیں، میں چھ سال پہلے کے-الیکٹرک سے مستعفی ہو گیا تھا، میں محض معاون خصوصی ہوں اور فیصلے وفاقی کابینہ اور وزرا کرتے ہیں اور میں صرف مشورہ دیتا ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…