لاہور( این این آئی )ریلوے میں چھانٹیوں کا فیصلہ کر لیا گیا ،ابتدائی مرحلے میں آڈٹ اینڈ اکائونٹس کے163 میں سے 83 ملازمین چھانٹی کی جائے گی ،افسران نے آج ہیڈ کوارٹر میں احتجاج کا عندیہ دیدیا۔ذرائع کے مطابق چھانٹیوں کے حوالے سے آڈٹ اینڈ اکاونٹس افسران کے انٹرویو کئے جائیں گے جس کے لئے ڈپٹی جنرل منیجر کو
فوکل پرسن بھی مقرر کردیا گیا ۔ ریلوے آڈٹ اینڈ اکائونٹس افسران نے پالیسی مسترد کرتے ہوئے منگل ریلوے ہیڈ کوارٹر میں احتجاج کا عندیہ دیا ہے ۔دوسری جانب وفاقی حکومت کے ملازمین حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد وزارت داخلہ میں داخل ہوگئے اور وزیر داخلہ کیخلاف نعرے بازی شروع کردی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے ملازمین حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد وزارت داخلہ میں داخل ہوگئے اور وزیر داخلہ کیخلاف نعرے بازی شروع کردی جس کے بعد وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی پریس کانفرنس منسوخ کردی گئی ۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ وفاقی حکومت کے گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین سے مزاکرات ہوئے ہیں، وفاقی اداروں کے ملازمین سے بات حتمی مراحل میںداخل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی ملازمین نے صوبائی ملازمین کی تنخواہوں سے بھی اضافے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبوں کی تنخواہ بڑھانے کے اختیارات نہیں رکھتے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزرائے اعلی سے درخواست کرتے ہیں کہ ملازمین کو بلاکر ان سے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہاںملازمین کی جانب سے ہنگامہ آرائی شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گائوں کے حجرے میں سیاسی بات کی تھی لیکن اسے
بتنگڑ بنادیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پر وزیراعظم عمران خان بھی کہہ چکے ہیں کہ ان سے بچا کریں یہ ایک بات پکڑ لیتے ہیں۔ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم اٹھارہویں ترمیم کیساتھ صوبوں کے معاملات طے نہیں کرسکتے ،ہم فیڈرل کے ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق منگل تک اعلان کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کے قانون ہاتھ میں لینے سے متعلق بات نہیں کروں گا۔