اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)سابق سپیکر قومی اسمبلی اور(ن )لیگ کے سینئر رہنما ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت چھوڑنے کیلئے اتحادی اجازت کے منتظر ہیں، روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ کسی سطح پر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی اور
حکومت فرض کرلیں پیپلز پارٹی ، جے یو آئی ف یا کوئی پارٹی یا پی ٹی آئی کے اندر سے پی ٹی آئی والے بناتے ہیں تو ہم اس کا حصہ نہیں ہوں گے کم از کم میری سوچ یہ ہے کہ ہمیں اس کا حصہ نہیں بننا چاہیے کیونکہ جتنے یہ اڑھائی سال کی تباہی ہوئی ہے وہ ہم پر آجائے گی۔میری سوچ یہ ہے کہ اگر پی ڈی ایم کا جو حصہ ہیں اگر وہ بناتے ہیں تو ہم یہ کہیں گے کہ آپ بنالیں ہم نہیں بنائیں گے ،میرا خیال ہے ہمیں اس کا حصہ نہیں بننا چاہیے ،تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو ہم حصہ نہیں بنیں گے۔دوسری جانب مسلم لیگ کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے گھر ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں لانگ مارچ کی تاریخ کے اعلان پر زور دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی جب کہ اجلاس میں مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال،مریم اورنگزیب
،جاویدلطیف، سعدرفیق اور پرویز رشید بھی شریک تھے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں واضح مؤقف اپنانے پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس میں لانگ مارچ کی تاریخ کے اعلان پر زور دیا جائے گا، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کو قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی
جب کہ نواز شریف پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری سے رابطہ کریں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لانگ مارچ اور استعفوں سمیت تمام آپشن استعمال کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق سعد رفیق کی سربراہی میں ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا گیا ہے جس میں رانا ثنااللہ، مریم اورنگزیب، خرم دستگیر اور جاوید لطیف شامل ہیں جب کہ گروپ پی ڈی ایم اجلاس کے لیے تجاویز پیش کرے گا۔